ملک کے کسی بھی علاقہ سے کورونا وائرس کی موجودگی کی کوئی اطلاع نہیں ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

پیر 27 جنوری 2020 00:05

ملک کے کسی بھی علاقہ سے کورونا وائرس کی موجودگی کی کوئی اطلاع نہیں ہے، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جنوری2020ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ملک کے کسی بھی علاقہ سے کورونا وائرس کی موجودگی کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اتوار کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملتان میں کورونا وائرس کیکیسز پائے جانے سے متعلق اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں ہے ، اس سلسلہ میں کڑی نگرانی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

وزارت قومی صحت کا ایک ہنگامی آپریشن سیل چوبیس گھنٹے صورتحال کی نگرانی کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ معیاری رہنما اصولوں اور مروجہ طریقہ کار کے مطابق چین سے آنے والے کسی بھی مسافر کو جس میں فلو جیسی علامات ہوں گی اسے فوری الگ منتقل کیا جائے گا ۔ چین سے آنے والے تمام مسافروں کی سکریننگ کی جا رہی ہے، حکومت اس سلسلہ میں مکمل چوکس ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد ایئر پورٹس پر تربیت یافتہ ہیلتھ عملہ کو تھرمو سکینر اور تھرمو گنز فراہم کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ براستہ چین آنے والی پروازوں کے مسافروں کی سکریننگ کے لئے انتہائی چوکس خصوصی ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ تاہم چین کے جشن بہاراں کے باعث چین نے پاکستان کے لئے جانے والی براہ راست پروازیں بھی بند کر دی ہیں۔

موجودہ شیڈول کے مطابق سائوتھ چائنا ایئر لائن کی پروازیں 29 جنوری سے دوبارہ شروع ہوں گی اور چائنا ایئرلائن کی پروازیں 3 فروری سے دوبارہ شروع ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام بڑے اسپتالوں کو ممکنہ کیسز موصول ہونے کی صورت میں اور ایسے کیسز کی ضروری دیکھ بھال کے سلسلہ میں انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایات دیدی گئی ہیں۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہم تمام صوبائی وزرائے اعلیٰ، صوبائی محکمہ صحت اور متعلقہ وزارتوں اور محکموں امیگریشن ، ہوا بازی ڈویژن اورنیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم ای) سے رابطہ میں ہیں تاکہ ان سے متعلق معاملات کو مربوط بنایا جاسکے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ چین میں حالیہ کورونا وائرس کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر پاکستان میں کئے جانے والے اقدامات کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی ایچ ڈاکٹر میجر جنرل ڈاکٹر عامر اکرام، ڈی جی ہیلتھ، پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا، تمام سرکاری ہسپتالوں کے سربراہان اور دیگر ماہرین کو بھی مشاورتی عمل مین شامل کیا گیا ہے اورکرونا وائرس سے بچائو کے لیے مربوط اور موثر اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔

صورت حال کی مسلسل نگرانی کے لیے چینی سفیر اور عالمی ادارہ صحت سے رابطے میں ہیں، پاکستان میں اس وقت انیس انٹری پوائنٹس ہیں ،سست بارڈر چین میں پاکستان کا اہم انٹری پوائنٹ ہے واضع رہے کہ سست بارڈر پر نقل و حمل برف باری کی وجہ سے اپریل تک بند ہے اورپاکستان میں ابھی تک کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔