برطانوی چیف سائینٹفک آفیسر کا برطانیہ میں55ہزار کورونا مریضوں کی موجودگی کا انکشاف

اگر درست حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو اڑھائی لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ ہے اس لیے بروقت فیصلے کر کہ ہلاکتوں کی تعداد بیس ہزار تک روکی جا سکتی ہے: سر پیٹرک کی حکومتی ہیلتھ کمیٹی کو بریفنگ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 18 مارچ 2020 00:02

برطانوی چیف سائینٹفک آفیسر کا برطانیہ میں55ہزار کورونا مریضوں کی موجودگی ..
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 17 مارچ2020ء) برطانوی چیف سائینٹفک آفیسر نے برطانیہ میں55ہزار کورونا مریضوں کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔ چیف سائینٹفک آفیسر سر پیٹرک نے حکومتی ہیلتھ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر درست حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو اڑھائی لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ ہے اس لیے بروقت فیصلے کر کہ ہلاکتوں کی تعداد بیس ہزار تک روکی جا سکتی ہے۔

برطانیہ میں کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر حکومت نے برطانوی شہریوں کو ایک ماہ تک بیرون ملک سفر کرنے سے منع کر دیا ہے، حفاظتی اقدامات کے پیش نظر ملک بھر میں سینما گھروں کو بند کر دیا گیا اور متعدد عوامی اجتماعات کو منسوخ کر دیا گیا ہے، جبکہ دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان نے کرونا وائرس ٹیسٹ کے بغیر بیرون ممالک سے آنے والے مسافروں پر پابندی عائد کردی ہے جس کے بعد برطانیہ سے پاکستان جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب برطانوی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ برطانیہ کورونا وائرس کی وبا سے اگلے سال تک متاثر رہے گا 80 فی صد آبادی لپیٹ میں آنے کا خدشہ ہے جس کے باعث 79 لاکھ افراد اسپتالوں میں داخل ہوسکتے ہیں۔برطانوی اخبار کے مطابق نیشنل ہیلتھ سروسز کے سینئر حکام کو دی گئی ایک خفیہ بریفینگ میں انکشاف کیا گیا کہ 2021 تک وبا کے جاری رہنے کی صورت میں کورونا وائرس برطانیہ کی 80 فی صد آبادی کو متاثر کرسکتا ہے۔

برطانیہ کے چیف میڈیکل ایڈوائزر پروفیسر کرس وہٹی ماضی میں تسلیم کرچکے ہیں کہ حالات بدترین صورت اختیار کرگئے تو اس صورت میں آبادی کی اکثریت اس سے متاثر ہوگی تاہم بریفنگ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ہر پانچ میں سے چار افراد کورونا سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ اخبار کے مطابق دستاویز میں کہا گیا کہ وبا عروج پر پہنچنے کے ایک ماہ کے دوران اہم ذمے داریاں ادا کرنے والی افرادی قوت کے 5 سے 50 لاکھ افراد کے بیمار پڑنے کا خدشہ ہے۔