گوداموں میں سارا سال موجود رہنے والے کیڑوں کا بروقت تدارک یقینی بنایاجائے، ماہرین زراعت

پیر 30 مارچ 2020 15:41

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2020ء) گوداموںمیں موجود دشمن کیڑے مکئی کی فصل کو 15 فیصد اور خصوصی حالات میںاس سے بھی زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں لہٰذا گوداموں میں سارا سال موجود رہنے والے کیڑوں کا بروقت تدارک یقینی بنایاجائے تاکہ مکئی کی پیداوار کو نقصان سے بچانا ممکن ہوسکے۔جامعہ زرعیہ فیصل ۱ٓباد کے ماہرین زراعت نے اے پی پی بتایاکہ دانوں کا پروانہ گوداموں میں مکئی کو سب سے زیادہ نقصان دینے والا کیڑا ہے جس کی صرف سنڈیاں ہی مکئی کے دانوں کو کھا کر نقصان کرتی ہیں ۔

انہوںنے بتایاکہ سردیوں کے موسم میں سنڈیاں دانوں کے اندر چھپی رہتی ہیںتاہم جب موسم گرم ہوتا ہے تو برسات کے موسم میں یہ سنڈیاں کویا کی شکل اختیار کرلیتی ہیںجس کے پروانے بننے کے بعد نر اور مادہ 24 گھنٹوں کے اندر ملاپ کرتے ہیںاوراس کے بعد مادہ انڈے دیتی ہے جن کے شروع میں یہ انڈے چھوٹے اور سفید رنگ کے ہوتے ہیں جو بعد میں سرخی مائل ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ ان انڈوں سے گرمیوں میں 4سے 8 دن کے اندر سنڈیاں نکل آتی ہیںجو دانوں میں سوراخ کر کے اندر داخل ہو جاتی ہیں اور کویا بننے تک دانوں کے اندر ہی رہتی ہیں اس کے بعد پروانے بن کر دانوں سے باہر نکل آتے ہیں۔انہوںنے بتایاکہ سونڈ والی سسری بھی گوداموں میں غلے کو کافی نقصان پہنچانے والا کیڑا ہے جو سردیوں میں پروانہ کی حالت میں پایا جاتاہے اورعام طور پر اس کی گوداموں میں افزائشِ نسل ہوتی ہے۔

انہوںنے بتایاکہ کھپرا بھی گندم، مکئی، چاول اور جوار کو نقصان پہنچاتا ہے۔انہوںنے کہاکہ گوداموں کے مالکان کیڑے مکوڑوں کے تدارک کیلئے زہریلی دوائیاں استعمال کریں۔انہوںنے کہاکہ اس عمل کے دوران پرانی بوریاںبھی اسی گودام میں ر کھ دیں تاکہ ان میں موجود کھپرے اور سسری کے انڈے اوربچے وغیرہ مر جائیںنیز جہاں تک ممکن ہو سکے نیا غلہ پرانے غلہ میں ذخیرہ نہ کیا جائے اور ان کو الگ الگ سٹور کیا جائے تاکہ پرانے غلہ میں کوئی کیڑا موجود ہوتو وہ نئے غلہ پر حملہ کر کے اس کو نقصان نہ پہنچا ئے۔

متعلقہ عنوان :