سعودی مساجد میں نماز کی ادائیگی پر عائد عارضی پابندی کے حوالے سے اہم بیان

مساجد میں جمعہ اور فرض نمازوں پر عارضی پابندی کا خاتمہ اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک امور صحت کے متعلقہ اداروں کی جانب سے عوام الناس کی سلامتی و حفاظت کی یقین دہانی نہیں کرا دی جاتی، سعودی حکام

پیر 4 مئی 2020 22:53

سعودی مساجد میں نماز کی ادائیگی پر عائد عارضی پابندی کے حوالے سے اہم ..
مکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 مئی2020ء) سعودی وزارت اسلامی امور نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مساجد میں جمعہ اور فرض نمازوں پر عارضی پابندی کا خاتمہ اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک امور صحت کے متعلقہ اداروں کی جانب سے عوام الناس کی سلامتی و حفاظت کی یقین دہانی نہیں کرادی جاتی۔وزیر اسلامی امورڈاکٹرشیخ عبداللطیف آل الشیخ نے کہا ہے کہ ’ تمام مساجد میں فرض نمازوں سمیت نماز جمعہ پر عائد عارضی پابندی کے جلد خاتمے کے خواہاں ہیں، امید کرتے ہیں کہ جلد ہی یہ وبائی مرض ختم ہوتاکہ معمولات زندگی حسب سابق رواں ہوں اور عارضی پابندیاں ختم ہوں‘.سعودی خبررساں ایجنسی نے وزارت اسلامی امور کی جانب سے جاری وضاحتی بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ ’اسلام میں انسانی زندگی کی سلامتی اور حفاظت کوبہت اہمیت دی گئی ہی. مساجد میں نماز جمعہ سمیت دیگر فرض نمازوں کی ادائیگی پر عارضی طور پر پابندی عائد کرنے کا مقصد لوگوں کی زندگیوں کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنا ہے۔

(جاری ہے)

یہاں یہ واضح رہے کہ کچھ روز قبل مسجد حرام اور مسجد نبویﷺ کے امور کے سربراہِ عام شیخ عبدالرحمن السدیس نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو اطمینان دلایا تھا کہ چند روز کی بات ہے اور پھر حرمین شریفین میں نمازی لوٹ آئیں گے۔ ایک وڈیو کلپ میں ان کا کہنا تھا کہ تھوڑے دن کی بات ہے جس کے بعد اس امت پر سے غم کے بادل چھٹ جائیں گے۔ ہم حرمین شریفین کی طرف لوٹ آئیں گے ، یہاں طواف کریں گے ، سعی کریں گے اور روضہ مبارک پر پہنچ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں سلام پیش کریں گے۔

شیخ السدیس کا مزید کہنا تھا کہ اللہ کے حکم سے تمام امور سابقہ نہج پر لوٹ آئیں گے۔ مملکت سعودی عرب صحت و سلامتی والا ماحول قائم کرنے کی شدید خواہش مند ہے۔ حرمین کے امور کے سربراہ عام کے مطابق احتیاطی اقدامات کے تحت نافذ پابندیوں سے آزادی حاصل کرنے میں جلدی نہیں کی جانی چاہیے۔ دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر کی گئی ایک ٹویٹ میں کہا کہ اللہ کے حکم، اس کے بعد ہماری دانش مند حکومت اور متعلقہ اداروں کی جانب سے اعلان کردہ تدابیر پر کاربند رہنے کے سبب حرم مکی اور حرمی مدنی کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

دنیا بھر کے لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں لوٹ آئیں گے۔ مسلمانوں کے جذبات ہمارے ساتھ ہیں اور وہ ہر جگہ سے ہمیں سپورٹ کر رہے ہیں۔