ورلڈ کپ 1999ء میں بنگلادیش کی جیت منصفانہ تھی: وسیم اکرم

بنگلا دیش سے ہارنے کے بعد بہت مایوسی ہوئی تھی تاہم اس وقت بنگلادیش ٹیم کی تعریف بنتی تھی جنہوں نے اس میچ میں بہت اچھا کھیلا تھا: سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 21 مئی 2020 14:14

ورلڈ کپ 1999ء میں بنگلادیش کی جیت منصفانہ تھی: وسیم اکرم
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21مئی 2020ء ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ بنگلادیش ان کے دل کے بہت قریب رہا ہے، 1999ء ورلڈکپ میں بنگلادیش کی جیت منصفانہ تھی، اس میچ میں شکست کے بعد بہت مایوسی ہوئی تھی۔ 53 سالہ وسیم اکرم نے بنگلادیش کے کرکٹرز تمیم اقبال اور دیگر کے ساتھ سوشل میڈیا پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ بنگلادیش کو مس کررہے ہیں، بنگلادیش ہمیشہ سے ان کے دل کےبہت قریب رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بنگلادیش نے گزشتہ دس، بارہ سال میں اپنی کرکٹ کو بہت بہترکیا ہے، شکیب الحسن، مشفیق الرحیم، مستفیض الرحمان بہت اچھے کرکٹرز ہیں، اگرمجھے شکیب الحسن اور تمیم اقبال کا سامنا ہوتا تو ایک اچھا مقابلہ ہوتا۔ وسیم اکرم کا مزید کہنا تھا کہ انگلینڈ میں کھیلے گئے ورلڈ کپ 1999ء میں بنگلادیش کی جیت منصفانہ تھی، اس دن بنگلادیش کی ٹیم نے پاکستان سے زیادہ اچھا کھیل پیش کیا تھا، بنگلا دیش سے ہارنے کے بعد بہت مایوسی ہوئی تھی، تاہم اس وقت بنگلادیش ٹیم کی تعریف بنتی تھی جنہوں نے اس میچ میں بہت اچھا کھیلا تھا۔