کابینہ کے کچھ اراکین نے شوگر رپورٹ روکنے کا مشورہ دیا

اجلاس میں وزیراعظم سے کہا گیا کہ رپورٹ کو منظر عام پر لے آنے سے حالات خراب ہو سکتے ہیں ، صابر شاکر

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی جمعہ 22 مئی 2020 13:35

کابینہ کے کچھ اراکین نے شوگر رپورٹ روکنے کا مشورہ دیا
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 22 مئی 2020ء ) سینئر تجزیہ کار صابر شاکر نے دعویٰ کیا ہے کہ کابینہ کے کچھ اراکین نے شوگر رپورٹ روکنے کا مشورہ دیا ۔ تفصیلات کے مطابق صابر شاکر کا کہنا ہے کہ کابینہ کے کچھ اراکین نے شوگر رپورٹ روکنے کا مشورہ دیا تھا اور موقف اختیار کیا ہے اس سے حالات خرابی کی طرف جا سکتے ہیں تاہم وزیراعظم عمران خان نے بات ماننے سے انکار کر دیا۔

صابر شاکر کا کہنا ہے کہ نیب نے حکومتی وزراء کے گرد بھی گھیرا تنگ کر دیا ہے۔ عید کے بعد ان کارروائیوں میں تیزی آ جائے گی۔ان کا کہنا ہے کہ 30 ہزار ارب روپے قرض کیسے بنا اس پر کام کیا جا رہا ہے، اس معاملے میں جھاڑو پھرے گا ، بجٹ منظوری کے بعد نئے کھاتے کھولے جائیں گے۔ اس سے قبل شوگر ملز مالکان کو کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا تھا اس کی وجہ یہ تھی وہ اپنی نمائندوں کو الیکشن میں سپورٹ کرتے تھے۔

(جاری ہے)

یاد رہے ق کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ وزیراعظم عمران خان اجلاس میں وفاقی وزیرخسروبختیار کے حق میں بول پڑۓ اور کہا کہ خسرو بختیار اور انکے بھائی کا چینی سکینڈل میں کوئی کردار سامنے نہیں آیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ان کی کوئی مل بھی نہیں وزیراعظم نے کہا کہ کسی مافیا کو نہیں چھوڑوں گا ۔ وزراء نے بھی سخت سوالات کئے ، وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور ، وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور وفاقی وزیر مراد سعید نے سوال کیا کہ سبسڈی اور ایکسپورٹ کی اجازت کیوں دی گئی ؟ شیریں مزاری نے کہا کہ میاں منیر ، ہارون اختر کی شوگر ملوں کے نام کیوں نہہیں لئے جا رہے؟ تاہم وزراء نے رپورٹ پبلش کرنے پر وزیراعظم عمران خان کو مبارکباد پیش کی ۔

یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے شوگر انکوائری رپورٹ پر واجد ضیاء کو شاباش دی، انہوں نے کہا کہ مافیاز کے سامنے کسی صورت نہیں جھکوں گا،