پنجاب پولیس نے واقعے کی کمزور ایف آئی آر درج کی۔ حسان نیازی

تمام واقعے کے اصل ذمے داران کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس نظام نے مجھے مایوس کر دیا: وکیل عظمیٰ خان بیرسٹر حسان نیازی

muhammad ali محمد علی جمعرات 28 مئی 2020 01:34

پنجاب پولیس نے واقعے کی کمزور ایف آئی آر درج کی۔ حسان نیازی
لاہور ( اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی 2020ء ) وکیل عظمیٰ خان کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس نے واقعے کی کمزور ایف آئی آر درج کی ہے ، تمام واقعے کے اصل ذمے داران کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس نظام نے مجھے مایوس کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اداکارہ عظمیٰ خان کے وکیل بیرسٹر حسان نیازی کی جانب سے تشدد کیس کے حوالے سے درج کی گئی ایف آئی آر پر ردعمل دیا گیا ہے:

بیرسٹر حسان نیازی کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے واقعے کی انتہائی کمزور ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

پولیس نے اپنے اس اقدام سے مجھے مایوس کیا ہے، اس نظام سے مجھے مایوسی ہوئی ہے۔ پولیس نے کمزور ایف آئی آر درج کر کے واقعے کے اصل ذمے داران کو بچانے کی کوشش کی ہے۔ واضح رہے کہ اداکارہ عظمیٰ خان اور ان کی بہن کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کی جانب سے ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا گیا ہے:


سوشل میڈیا پر شور شرابے اور تنقید ہونے کے بعد ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی ایف آئی ار درج کر لی گئی ہے۔

ان کا بتانا ہے کہ درخواست موصول ہونے کے بعد قانونی کاروائی کا آغاز کیا گیا۔ متاثرہ لڑکیوں کا طبی معائنہ کروا لیا گیا ہے، جبکہ درخواست کے مطابق ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کا کہنا ہے کہ اس تمام معاملے میں قانون اپنا راستہ لے گا۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ عظمیٰ خان کے وکیل بیرسٹر حسان نیازی نے لاہور کے علاقے ڈیفنس فیز 6 کے تھانے میں جا کر ایک ویڈیو پیغام سوشل میڈیا پر جاری کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کو پیش آئے 5 دن گزر چکے، پولیس کو ایف آئی آر درج کروانے کیلئے پرسوں درخواست دی گئی تھی جس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ حسان نیازی کے اس ویڈیو پیغام کے بعد ہی پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی۔