بھارتی صوبہ پنجاب میں زہریلی شراب پینے سے 86 ہلاکتوں کے بعد پولیس کا کریک ڈاؤن شروع

اتوار 2 اگست 2020 16:55

نئی دہلی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2020ء) بھارتی صوبہ پنجاب میں زہریلی شراب پینے سے 86 ہلاکتوں کے بعد پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔بھارتی حکام کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سلسلے میںپولیس نے چھاپے مارے ہیں اور متعدد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔پنجاب کے ترن ترن ضلع کے ایک سینئر پولیس اہلکار دھرومن ایچ نمبالے نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ 30 سے زائد مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں اور چھ مزید افراد کو گرفتار کیا ہے۔

زہریلی شراب سے پہلی ہلاکت گزشتہ بدھ کو ہوئی تاہم پولیس کو جمعے کو آگاہ کیا گیا جس کے بعد معاملے کی تفتیش شروع کر دی تھی۔قبل ازیں بھارتی وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے واقعے کی خصوصی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔یہ ہلا کتیں شمالی ریاست کے تین اضلاع میں ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس نے اس سلسلے میں اب تک کل 25 افراد کو حراست میں لیا ہے۔اس سلسلے میں حکام نے سات ایکسائز ڈیپارٹمنٹ اور چھ پولیس اہلکاروں کو بھی معطل کیا ہے۔

ایک اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا گورداسپور ضلعے میں گیارہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ پریس ٹرسٹ کے مطابق امرتسر میں 12 اور ترن ترن ضلعے میں 63 اموات واقع ہوئی ہیں۔یاد رہے کہ انڈیا میں ہرسال ہزاروں افراد زہریلی شراب پنیے سے ہلاک ہوتے ہیں۔ دیسی طریقے سے بنائی گئی شراب دس روپے لٹر فروخت کی جاتی ہے۔اس سے قبل انڈیا کی ریات آندھر پردیش میں شراب نہ ملنے پر مبینہ طور پر سینیٹائزر پینے سے دس افراد ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :