یونان کو بحیرہ روم میں توانائی کے ذخائر تلاس کرنے والے ترک بحری جہاز پر حملے کی صورت میں بھاری قیمت چکانا پڑے گی، ترکی

جمعہ 14 اگست 2020 12:38

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اگست2020ء) ترک صدر رجب طیب اردگان نے یونان کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے بحیرہ روم میں توانائی کے ذخائر تلاس کرنے والے ترک بحری جہاز پر حملہ کیا تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنے پارٹی اراکین کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ انہوں نے یونان کوآگاہ کر دیا ہے اگر اس نے ہمارے بحری جہاز اروک ریز پر حملہ کیا تو اسے اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

ترک صدر نے اس دھمکی سے متعلق کوئی تفصیل نہیں بتائی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں ترک صدر رجب طیب اردگان نے جرمن چانسلر انجیلا میرکل سے گفتگو میں کہا کہ وہ مشرقی بحیرہ روم کے تمام تنازعات کو بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہتے ہوئے انصاف پسندی اور بات چیت کے زریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ مشرقی بحیرہ روم میں توانائی کے ذخائر دریافت ہونے کے بعد ترکی اور یونان کے درمیان اس پر تنازعہ جاری ہے۔ یونان اور یورپی یونین کا دعوی ہے کہ ترکی اس علاقے میں غیر قانونی طور پر کھدائی کر رہا ہے۔ دوسری جانب ترکی کا موقف ہے کہ وہ جس علاقے میں توانائی تلاش کر رہا ہے وہ اس کے اپنے اقتصادی علاقے کا حصہ ہے۔