جاپان کی معیشت کے حجم میں توقع سے زیادہ کمی

منگل 8 ستمبر 2020 12:39

جاپان کی معیشت کے حجم میں توقع سے زیادہ کمی
ٹوکیو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 ستمبر2020ء) جاپان کی معیشت کو رواں سال اپریل سے جون کی سہ ماہی کے آغاز میں توقع سے زیادہ کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ منگل کوجاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوا ہے کہ یہ ملک کی جدید تاریخ میں بدترین نوعیت کی گراوٹ ہے۔ کابینہ کے دفتر نے بتایا کہ دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں 7.9 فیصد سکڑ گئی ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ ماہ جاری ابتدائی اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال نے ملک کی معاشی پریشانیوں کو مزیدگہرا کیاہے۔ معیشت کی موجودہ صورتحال 2008ء کے عالمی مالیاتی بحران سے قبل 1980ء کے دستیاب اعدا وشمار کے مقابلے میں کہیں زیادہ تشویشناک ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری علیحدہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جولائی میں ملک کے داخلی اخراجات میں 7.6 فیصد سالانہ کی کمی دیکھی گئی ۔واضح رہے کہ گزشتہ سال طاقتور طوفان سے ہونے والے نقصان اور اکتوبر میں سیلز ٹیکس میں اضافے کی وجہ سے کورونا وائرس کی زد میں آنے سے پہلے ہی جاپان کی معیشت کساد بازاری کا شکار تھی۔