علم کے بغیر دنیا کی کوئی قوم ترقی کے منازل طے نہیں کرسکتی ، نصراللہ خان زیرے

ہفتہ 19 ستمبر 2020 22:41

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2020ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری ورکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے نے کہا ہے کہ علم کے بغیر دنیا کی کوئی قوم ترقی کے منازل طے نہیں کرسکتی ، آج دنیا کے جو ممالک ترقی وکامرانی کے معراج کو چُو رہے ہیں وہ صرف اور صرف علم ودانش کے ذریعے ہی ممکن ہوا۔ پشتونخوامیپ نے تعلیم کو ہمیشہ ترجیحی دی اور تعلیم کے شعبے میں اپنے دور حکومت میں نمایاں کارکردگی دکھائی۔

سابقہ پی بی5اور موجودہ پی بی 31میں 25نئے سکولوں کی تعمیر ، خان شہید انٹر کالج کے قیام ، مرحوم عبدالرحیم مندوخیل کے نام سے 2پبلک لائبریری کے قیام کو یقینی بنایا۔ ان خیالات کا اظہار انہو ںنے تختانی بائی پاس احمد شاہ ابدالی فیض الحرام سکول میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے سابق کونسلر محمد نعیم اچکزئی، حافظ حمید اللہ اور حافظ محمد عبدالسلام بڑیچ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

انہو ںنے کہا کہ یہ بات طے شدہ اور اٹل ہے کہ علم ،سائنس اور جدید ٹیکنالوجی حاصل کرنے سے ہی ہم دنیا کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور آج ہماری پسماندگی کی بنیادی وجہ علم سے محرومی ہے ۔ انہو ںنے کہاکہ پشتونخوامیپ نے اپنے دور حکومت میںبالخوص تعلیم کو ترجیحات میں شامل رکھتے ہوئے بولان میڈیکل کالج اور زرعی کالج کو یونیورسٹیز کا درجہ دینے ، نئے میڈیکل کالجز کے قیام ، مختلف اضلاع میں کوئٹہ یونیورسٹی ، سردار بہادر خان وومین یونیورسٹی اور بیوٹمز کے نئے کیمپسز کا قیام یقینی بنایا ۔

اس کے علاوہ پرائمری سے مڈل ، مڈل سکولوں کی اپ گریڈیشن کرکے انہیں ہائی سکول کا درجہ دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سلیکٹڈ حکومت نے ہر شعبہ زندگی سمیت بالخصوص محکمہ تعلیم کوتباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے ۔ تعلیمی اداروں کی تباہی کے ساتھ ساتھ گزشتہ مہنیوں میں ہونیوالے میرٹ کے خلاف خالی آسامیوں پر بھرتی نے میرٹ کا جنازہ نکال دیا ۔

تمام پوسٹوں پر مختلف اضلاع ویونین کونسلز سے باہر کے لوگوں کو تعینات کرکے نہ صرف نئے بھرتی ہونیوالوں کو مسائل سے دوچار کیا بلکہ متعلقہ یونین کونسلز کے بیروزگار نوجوانوں کی بھی حق تلفی کی گئی ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ نے اپنے دور حکومت میں تعلیمی اداروں کی بہتری کیلئے ہر اقدام کو اٹھاتے ہوئے سخت فیصلے کیئے اور تعلیم کے فروغ کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی کیونکہ علم کے فروغ سے ہی پسماندگی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے اور علم کو زیور بنا کر ہی ترقی کے تمام منازل طے کیئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے آخر میں سکول کے بہترین کارکردگی دکھانے والے مختلف طلباء وطالبات میں انعامات تقسیم کیئے ۔