موجودہ مرکزی حکومت کے ساتھ کئی مسائل پراتحاد تھا ، جب عملدرآمدنہیں ہوا تو اپنی راہیں جداکرلیں،سرداراختر جان مینگل

کارکن پچیس اکتوبر کو پی ڈی ایم کی جلسہ عام کو کامیاب بنانے کیلئے بھرپور کوشش کریں ، بی این پی کے قائد کا خطاب

جمعرات 22 اکتوبر 2020 23:34

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2020ء) قائد بی این پی سابق وزیراعلی' بلوچستان رکن قومی اسمبلی سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ موجودہ مرکزی حکومت کے ساتھ چھ نقاط کے علاوہ دیگر کئی مسائل پراتحاد تھا جب ہم نے دیکھا کہ ان پرعملدرآمدنہیں ہورہا تو ہم نے اپنی راہیں جداکرلیں۔ اس لئے کہ آپ نے ہمیں ووٹ دیکربھیجا تھاکہ آپ کے حقوق کے لئے آواز بلندکریں اس میں ہم کہاں تک کامیاب ہوئے یہ وقت ہی بتائیگا آپ اپنے ووٹ کے ذریعے جو عزت بخشی ہے یہی ہمارے لئے کافی ہے ہم جہاں بھی رہیں آپ کے ننگ وناموس اورخوشحالی کے لئے جدجہدجاری رکھ ینگے۔

ان خیالات کا اظہارسرداراخترجان مینگل نے گزشتہ روزخضدارمیں بی این پی کے ضلعی کابینہ وتحصیل کابینہ کے عہدیداراں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مرکزی رہنما ایم پی اے میر حمل کلمتی ایم پی اے میر اکبر مینگل ارباب محمد نواز مینگل میر گورگین مینگل بی این پی کے ضلعی نائب صدر شفیق الرحمان ساسولی غلام نبی ایڈوکیٹ تحصیل صدرحاجی اقبال بلوچ جنرل سیکریٹری محمدبخش مینگل پریس سیکریٹری ندیم گرگناڑی حضوربخش مینگل رئیس غلام مصطفی' گزگی عالم فراز مینگل میرصادق غلامانی سفرخان مینگل سعیداحمدنوتانی ودیگر موجود تھے۔

انہوں نے کہاکہ جب ہم مرکزمیں حکومت کی حمایت کی تو اس کا مطلب ہرگزیہ نہیں تھا کہ ہمیں مراعات ملے اگرمراعات کی لالچ ہوتی تو ہمیں اچھے اچھے وزارتوں کے ساتھ دیگرمراعات ملتے مگرہم نے صرف بلوچ عوام کے حقوق کے لئے حکومت کی حمایت کی جب ہمارے مطالبات پرعمل نہ ہواتوحکومت کوچھوڑکرحزب اختلاف میں آئے یہاں حزب اختلاف کے تمام جماعتوں نے ملکرپی ڈی ایم کی بنیاد رکھی ہم پی ڈی ایم میں شامل ہوکر بلوچ عوام کی حقوق کے لئے جدوجہد کا بیڑا اٹھایا ہے۔

انہوں نے جام حکومت کے بارے میں کہا کہ جام صاحب کی حکومت کو صرف اس لئے لایا گیا ہے کہ اسے جی حضوری کے علاوہ عوام کی خوشحالی سے کوئی غرض نہیں ہے اسے اب تو خواب میں بھی بی این پی کے جھنڈے نظرآتے ہیں جام صاحب نے بی این پی کو جس تعصب کی نظردیکھ رہاہے وہ کسی سی ڈھکی چپی بات نہیں بی اہن پی کو ختم کرنے کی جام صاحب کے پیش روحوں نے بھی خواب دیکھا تھا مگروہ ختم ہوئے لیکن بی این پی تمام قربانیوں کے باوجود زندوجاویدہے اورقیامت تک زندہ رہے گا۔

انہوں نے کارکنوں سے مخاطب ہوکرکہاکہ آپ نے جو عزت مجھے دیا ہے شاید یہ عزت کسی اورقسمت والے کو ملے آج میرے پاس کوئی حکومتی عہدہ نہیں ہے لیکن آپ کی وجہ سے مجھے دنیامیں عزت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ پچیس اکتوبر کو پی ڈی ایم کی جلسہ عام کو کامیاب بنانے کے لئے بھرپور کوشش کریں تاکہ عوامی قوت کے ساتھ موجودہ حکومت کی درودیوار کو ہلایا جاسکے۔