سعودی عرب کا بیرون ملک سے عمرہ زائرین کے لیے ضوابط کا اعلان

تیسرے مرحلے میں بیرون ملک سے عمرہ کے لئے مملکت آنے والوں کی عمر کی حد 18 سے 50 برس مقرر کی گئی ہے،رپورٹ

پیر 26 اکتوبر 2020 15:35

سعودی عرب کا بیرون ملک سے عمرہ زائرین کے لیے ضوابط کا اعلان
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2020ء) سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے بیرون سعودی عرب سے عمرہ زائرین کے استقبال کے لیے ضوابط کا اعلان کیا ہے۔ بیرون ملک سے عمرہ زائرین کی آمد کا سلسلہ اگلے اتوار سے شروع ہو رہا ہے۔ عمرہ ادائیگی کی بتدریج بحالی کا یہ تیسرا مرحلہ ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق تیسرے مرحلے میں بیرون ملک سے عمرہ کے لئے مملکت آنے والوں کی عمر کی حد 18 سے 50 برس مقرر کی گئی ہے۔

ان متعمرین کو کرونا وائرس سے محفوظ ہونے کے ثبوت کے طور پرپی سی آر ٹیسٹ پیش کرنا ہو گا۔ یہ رپورٹ عمرہ کے لیے آنے والے زائرین میں سعودی حکومت کی منظور شدہ لیبارٹریوں کی جاری کردہ ہونی چاہیے۔ رپورٹ سفر سے 72 گھنٹے قبل تیار کی گئی ہو۔اس کے علاوہ بیرون ملک سے آنے والے عمرہ زائرین کے پاس الحرمین الشریفین میں عمرہ، نماز ادائیگی اور مسجد نبوی کی زیارت اور روضہ مطہرہ میں صلاہ وسلام پیش کرنے کی پیشگی منظور ہونا لازمی ہے۔

(جاری ہے)

یہ منظوری اعتمرنا نامی ایپ کے ذریعے تمام قواعد وضوابط مکمل کرنے کی بعد ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔ بیرون ملک سے عمرہ زائرین کو منظور شدہ مدت کے دروان مملکت آمد اور واپسی کے کنفرم ریٹرن ٹکٹ بھی پیش کرنا ہوں گے۔بیرون ملک سے عمرہ کے لیے جانے والے متعمرین کو دن کے تین کھانوں کی سہولت فراہم کرنے والے رہائش گاہ کی بکنگ کا ثبوت بھی ہمراہ لانا ہو گا۔

تین دن آئیسولیشن میں گزارنے کے دوران انہیں عمرہ ادائیگی کے دوران احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا جائے گا جن پر وہ سعودی عرب آمد سے واپسی تک انتہائی ذمہ داری سے عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔شرائط میں عمرہ کمپنی پر زور دیا گیا ہے کہ وہ عازم عمرہ کی سفری دستاویزات میں فراہم کردہ معلومات جن میں تاریخ پیدائش وغیرہ شامل ہے کو سفر سے 34 گھنٹے قبل درست قرار دے کر عمرہ سسٹم میں ڈالا جائے۔

ہر عازم عمرہ کا ٹکٹ، فلائٹ، روانگی کا شہر، وقت، آمد کا شہر، تاریخ اور وقت سسٹم میں ایڈ کرنا لازمی ہے۔ اور واپسی سے متعلق بھی یہی معلومات سسٹم میں ایڈ کی جائیں گی۔اس کے علاوہ مکہ اور مدینہ میں رہائش کی تفصیل سسٹم میں شامل کی جائے گی۔ سعودی عمرہ کمپنی اور ایجنٹ ان معلومات کی صحت سے متعلق ذمہ دار ہوگا۔ ان معلومات کے غلط ہونے کی صورت میں بیرونی ایجنٹ ایسے عمرہ زائرین کو سعودی عرب آمد پر تین زورہ لازمی آئیسولیشن میں رکھوانے کے پابند ہوں گے۔

اس کا انتظام اسی ہوٹل میں کیا جائے گا، جہاں عمرہ زائر کا قیام ہوگا۔ ایسے عمرہ زائرین کے پچاس پچاس کے گروپ بنا کر عمرہ کمپنی ان کا ایک گائیڈ مقرر کرے گی۔ ان افراد کے لیے ایک پروگرام ترتیب دیا جائے گا جس میں ان کا سفر، رہائش اور ٹرانسپورٹ شامل ہوگی۔ اس پروگرام کو بیرون ملک سے عمرہ زائرین کی اعتمرنا اپپ میں بک شیڈول سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔

وزارت حج و عمرہ نے ہدایت کی کمپنی عمرہ پیکج میں طے کردہ سہولتوں جن میں رہائش، ٹرانسپورٹ، فیلڈ سروسز، انشورنس، خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کے عمل کی نگرانی کرے گی۔ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں فوری تدارک کی کارروائی کرے گی۔ رہائش گاہ سے حرم تک لانے لیجانے، میقات تک رسائی اور پر گروپ کے لیے گائیڈ کی تعیناتی کو یقینی بنانا بھی کمپنی کی ذمہ داری ہے۔

اس کے علاوہ وزارت حج وعمرہ کا کہنا ہے کہ متعلقہ محکمے وقتا فوقتا دوسرے ملکوں سے آنے والے عمرہ زائرین کا ڈیٹا مرتب کرتے رہیں گے اور ہر ملک کے حوالے اگر کوئی مخصوص پروٹوکول پر عمل درآمد کرانا لازمی ہو تو اس کی پیروی کرائی جائے۔ انہیں اسی حوالے سے سفر اور رہائش کی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ کرونا وائرس کے پھیلاو کے خطرات کو کم سے کم کیا جا سکے