جو دن قبر میں آنا ہے وہ آپ بلین ڈالر دے کر بھی نہیں خرید سکتے

میں مرنے کے بعد والی ابدی زندگی کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہوں،خبیب نورماگودو کا تہلکہ خیز انٹرویو

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 27 اکتوبر 2020 04:11

جو دن قبر میں آنا ہے وہ آپ بلین ڈالر دے کر بھی نہیں خرید سکتے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 اکتوبر2020ء) 32سال کی عمر میں اپنے کیرئر کی پیک پر پہنچ کر اور ناقابل شکست ریکارڈ رکھنے والے لائٹ ویٹ نوجوان فائٹر خبیب نے اپنے کیرئر کی آخری فائٹ جیت کر رنگ میں سجدہ ریز ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ میری زندگی اور کیرئر کی آخری فائٹ تھی۔آج کے بعد میں رنگ میں کبھی نظر نہیں آﺅں گا۔

میں اپنی ماں سے وعدہ کر کے آیا تھا کہ آج کے بعد نہیں لڑوں گا جو مجھے آخری فائٹ لڑنے کی اجازت بھی نہیں دے رہی تھی۔ابھی سوشل میڈیا پر خبیب کا ایک انٹرویو وائرل ہو رہا ہے جو اس نے گزشتہ برس آن لائن دیا تھا۔انٹرویو میں خبیب نے اینکر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا”میں آزاد ہونا چاہتا ہوں۔میں آزاد ہو کر اڑنا چاہتا ہوں۔میں عقاب بننا چاہتا ہوں اور عقاب کی طرح لمبی اڑان بھرنا چاہتا ہوں۔

(جاری ہے)

اب تک میں نے جو کیا وہ بہت ہے اب میں میڈیا اسٹار،کیمروں کے جھرمٹ میں تماشائیوں کی تالیوں کی گونج کے درمیان رنگ میں نظر نہیں آنا چاہتا۔کیونکہ میں آزاد ہونا چاہتا ہوں اور زندگی میں ایسا کچھ کرنا چاہتا ہوں جو مجھے پسند ہے میں اب اپنی پسند کی زندگی جینا چاہتا ہوں۔میں چاہتا ہوں کہ میں عقاب بن جاﺅں اور اڑتا پھروں اور کوئی مجھے روکنے والا نہ ہو۔

“خبیب نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا”یہ دنیا کی زندگی عارضی زندگی ہے۔ایک دن ختم ہو جانا ہے۔مرنے کے بعد قبر میں جانا اور روز قیامت اٹھنا ہے۔“
خبیب نے اپنی بات پر زور دیتے ہوئے کہا ”میں مرنے کے بعد والی نئی اور دوسری زندگی پر یقین رکھتا ہوں۔آپ چاہیے بلینیئر ہی کیوں نہ ہو ں آپ نے ایک دن مر جانا ہے اور آپ ساری دولت سے اپنی زندگی کا ایک دن بھی نہیں خرید پائیں گے۔

مگر آپ کی دوسری زندگی جو مرنے کے بعد ہو گی اس کا دار و مدار اس دنیاوی زندگی پر ہو گا کہ آپ نے یہاں کیا کیا۔“خبیب نے اپنے والد کو یاد کرتے ہوئے کہا”میرے والد نے اپنے گاﺅں اپنے ملک اور اپنی فیملی کے لوگو ں کے لیے بہت سارے اچھے کام کیے۔کیونکہ انہیں بھی مرنے پر یقین تھااور وہ بھی توشہ آخرت لے کر جانا چاہتے تھے۔لہٰذا میں بھی مرنے کے بعد والی زندگی کے لیے خود کو تیار کرنا چاہتاہوں۔

میں اپنے گاﺅں اور اپنے ملک کے لیے کچھ کروں گا۔اب میں اپنے لیے اپنی پسند کا کچھ کروں گا۔اس لیے میں آزاد ہونا چاہتا ہوں اور اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنا چاہتا ہوں۔“نوجوان فائٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو دن مقرر ہے وہ قبر میں گزرنا ہے اس لیے میں اس وقت سے پہلے آزاد ہونا چاہتااور عقاب کی طرح اڑنا چاہتا ہوں اور اپنی پسند کے مطابق کچھ کرنا چاہتا ہوں۔

متعلقہ عنوان :