موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے جاپان کا بڑا دعویٰ

2050تک جاپان کاربن نیوٹرل ملک بن جائے گا

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 27 اکتوبر 2020 06:54

موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے جاپان کا بڑا دعویٰ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 اکتوبر2020ء) پچھلے کچھ عرصہ سے دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔فضا میں کاربن کے بڑھنے سے سانس لینے میں دشواری کے ساتھ صحت کے ایسے مسائل پیدا ہو رہے ہیں کہ محکمہ صحت بھی سمجھ پانے سے قاصر ہے۔پلاسٹک کے استعمال اور چمنیوں سے نکلنے والے دھوئیں نے ماحول کو اس قدر آلودہ کر دیاہوا ہے کہ سانس لینا موت کو دعوت دینا ہے۔

لہٰذا اب مختلف ممالک نے پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنے اور اپنی اپنی فضا کو صاف کرنے کے منصوبوںپر عمل کرنا شروع کر دیا ہے۔اسی حوالے سے جاپان جیسے ترقی یافتہ ملک نے بھی کچھ ہنگامی تبدیلیاں لانے کا عندیہ دیا ہے۔جاپان کے پرائم منسٹر یوشی ہائیڈ سوگا نے کہا ہے کہ 2050تک جاپان دنیا کا پہلا کاربن نیوٹرل ملک بن جائے گا۔

(جاری ہے)

دنیا کی تیسری بڑی معیشت کے مالک ملک نے موسمیاتی تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب موسمیاتی تبدیلی معاشی بڑھوتری میں کسی قسم کی رکاوٹ کا باعث نہیں بن سکے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی سوچ بدلنے کی ضرورت ہے۔جیسا کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے تبدیلیاں لا رہے ہیں ظاہر ہے یہ تبدیلیاں انڈسٹریل سٹرکچر میں تبدیلی کا باعث بنیں گی اور معیشت پر بھی ہر صورت اثر انداز ہوں گی۔جاپان کے وزیراعظم نے کہا کہ میں اعلان کرتا ہوں کہ ہم ہر صورت کاربن سے پاک سوسائٹی میں رہیں گے۔

انہوں نے یہ واضح کیا کہ 2050تک وہ صاف ماحول کا 80%حاصل کر لیں گے۔جاپان کے ساتھ ساتھ یورپ نے بھی اسی قسم کی پالیسیوں پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے جبکہ چین کا بھی یہی دعویٰ ہے کہ وہ بھی2060تک کاربن فری زون میں شامل ہو جائے گا۔اگرچہ جاپان کے اس دعوے سے متعلق شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں مگر جس طرح سے وہ کوئلہ اور دیگر فیول کے استعمال میں تبدیلیاں لا رہا ہے اس سے یہی لگتا ہے کہ اپنے دعوے کے مطابق وہ کاربن فری سوسائٹی میں سانس لینے کے قابل ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :