گجرات میں پولیس تشدد کے باعث دم توڑنے والے نوجوان پر تشدد میں ملوث اہلکار گرفتار

موبائل چوری کے جھوٹے مقدمے میں پولیس کے تشدد سے نوجوان گھر پہنچتے ہی دم توڑگیا، اردو پوائنٹ کی خبر پر پنجاب پولیس کا ایکشن، واقعے میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا

Shehryar Abbasi شہریار عباسی بدھ 28 اکتوبر 2020 23:44

گجرات میں پولیس تشدد کے باعث دم توڑنے والے نوجوان پر تشدد میں ملوث اہلکار ..
گجرات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اکتوبر2020ء) گجرات میں موبائل چوری کے جھوٹے الزام میں پولیس کی جانب سے تشدد کے بعد مرنے والے نوجوان کی خبر اردو پوائنٹ پر چلنے کے بعد پنجاب پولیس نے معاملے کا نوٹس لے لیا۔ ڈی پی او گجرات نے خبر کے بعد معاملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کردی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اردو پوائنٹ کی خبر کے جواب میں پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ افسوناک واقعہ پر ڈی پی او گجرات نے ایس پی انویسٹیگیشن کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے. واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے. ذمہ داران کے خلاف سخت محکمانہ اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

پولیس کا کہنا ہے واقعے میں مبینہ طور پر ملوث اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پولیس معاملے کی شفاف تحقیقات کر کے ذمہ داران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گجرات کے علاقے ککرالی میں سخاوت علی نامی نوجوان کو پولیس نے موبائل چوری کے جعلی مقدمے میں گرفتار کیا تھا، دوران حراست پولیس نے نوجوان پر شدید تشدد کیا اور چھ دن بعد اسے رہا کیا گیا، جس کے بعد گھر پہنچنے کے کچھ دن بعد سخاوت علی خالق حقیقی سے جا ملا۔

اس کی موت کے بعد اس کے لواحقین اور اہل علاقہ نے پولیس کے خلاف احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ پولیس کے تشدد کے باعث اس کی موت ہوئی ۔ یاد رہے کہ ڈی پی او گجرات نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔