امارات نے کمرشل کمپنیوں کے مالکانہ حقوق سے متعلق اہم اعلان کر دیا

آئندہ غیر ملکی پوری آزادی سے اپنی کمرشل کمپنیاں چلا سکیں گے، امارتی شیئر ہولڈرز کی شرط ختم کر دی گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 23 نومبر 2020 17:59

امارات نے کمرشل کمپنیوں کے مالکانہ حقوق سے متعلق اہم اعلان کر دیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ،23 نومبر2020ء ) متحدہ عرب امارات نے کمرشل کمپنیوں کے مالکانہ حقوق سے متعلق قانون میں اہم ترمیم کر دی ہے۔ جس کے تحت اب کوئی بھی غیر ملکی امارات میں اپنی کمپنی کا اکلوتا مالک بن سکتا ہے۔ سابقہ قانون میں یہ شرط تھی کہ کسی بھی اماراتی کمپنی میں اماراتی باشندے کا شیئر ہولڈر ہونا ضروری تھا، تاہم اب اس ترمیم کے بعد کمرشل کمپنی کھولنے کے لیے اماراتی کا اس کمپنی کا مالک یا شیئر ہولڈر ہونا لازمی نہیں ہوگا۔

کوئی بھی غیر ملکی امارات میں اپنی آف شور کمپنی کا بلاشرکت غیرے مالک بن سکے گا۔ اس اقدام کا مقصد امارات میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بڑی گنتی کو سرمایہ کاری کے لیے راغب کرنا اور کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔ امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے 2015ء کے کمرشل کمپنیوں سے متعلق قانون کی 51 شقوں میں تبدیلی کر دی ہے، اس کے علاوہ تین نئی شقوں کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے بعد اب غیر ملکی کُلی طور پرخود مختار ہو کر امارات بھر میں اپنی کمرشل کمپنیاں بغیر کسی اماراتی شیئر ہولڈر کی شمولیت کے چلا سکیں گے ۔ اس طرح انہیں اپنے کاروباری فیصلوں میں کسی قسم کی مجبوری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ نئی ترامیم کے تحت کسی بھی غیر ملکی کی کمپنی میں اماراتی باشندے کو ایجنٹ کے طور پر تعینات کرنے کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ اب کمرشل کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں اماراتی باشندوں کی اکثریت ہونے کی شرط بھی ختم ہو گئی ہے۔ تاہم گیس کی تلاش، یوٹیلٹیز، ٹرانسپورٹ اور حکومت کے زیر انتظام شعبوں پر نئی ترامیم کا اطلاق نہیں ہوگا۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کی جانے والی نئی ترامیم کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امارات میں بڑے پیمانے پر مختلف ممالک کے سرمایہ کاروں کی جانب سے بڑی انویسمنٹ کی جائے گی۔