کورونا وائرس کی ویکیسن آنے تک معمول کے مطابق حج نہیں ہو گا

سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ جب تک کورونا وائرس کی ویکیسن دستیاط نہیں ہو گی ، ایس او پیز کے تحت ہی حج ہو گا۔وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 1 دسمبر 2020 11:34

کورونا وائرس کی ویکیسن آنے تک معمول کے مطابق حج نہیں ہو گا
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔یکم دسمبر 2020ء) وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکیسن آنے تک معمول کے مطابق حج نہیں ہو گا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کا حج کے حوالے سے اہم بیان سامنے آیا ہے۔ان کے مطابق کہ سعودی عرب کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکیسن جب تک نہیں آ جاتی تب تک معمول کے مطابق حق نہیں ہو گا۔

وفاقی مذہبی امور نور الحق قادری نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ جب تک کورونا وائرس کی ویکیسن دستیاط نہیں ہو گی ، ایس او پیز کے تحت ہی حج ہو گا۔وفاقی مذہبی امور نور الحق قادری نے یہ بھی کہا کہ عازمین حج کے لیے فی الحال سبسڈی کے امور پر بات نہیں ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سعودی مملکت میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر اس بار حج میں دیگر ممالک کے عازمین کی شمولیت پرپابندی عائد کر دی تھی۔

سعودی مملکت میں موجود مقامی اور تارکین وطن کو ہی حج کی اجازت دی گئی ، جن کی کُل گنتی بھی صرف 10 ہزار تک محدود تھی۔ حج کے کامیاب انعقاد کے حوالے سے سعودی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مقامات مقدسہ میں کورونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ۔ حجاج کی صحت کی صورتحال تسلی بخش رہی اور کسی حاجی کو سنگین نوعیت کی طبی امداد کی ضرورت پیش نہیں آئی۔

وبا کے دوران مسجد الحرام کو دن میں 10 مرتبہ جراثیم کش ادویات سے صاف کیا جاتا ہے۔ عازمین حج کی چند گھنٹوں کے وقفے سے طبی جانچ کی گئی۔ہر حاجی کو الگ الگ کمرے میں رہائش دی گئی۔ ہر رہائشی کمپلیکس میں ایک کلینک قائم کیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹر حاجیوں کے چیک اپ کرتے اور ان کو ضروری ادویات بھی فراہم کرتے رہے۔ حاجیوں کو بسوں میں بھی ایک دوسرے سے فاصلے پر بٹھایا گیا تھا۔اس بار حج کے دوران مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں آنے والے حجاج کرام اور نمازیوں کے لیے واکنگ ٹریک بنائے گئے تھے۔جس کا مقصد وزارت صحت کے وضع کردہ صحت پروٹوکول کے مطابق حجاج کرام کے درمیان سماجی فاصلے کو یقینی بنانا تھا۔