سی سی پی کا وفاقی کابینہ کی جانب سے مالی خودمختاری کے معاملے کو حل کرنے کا خیر مقدم
منگل 1 دسمبر 2020 23:46
(جاری ہے)
اس معاملے کو حل کرنے میں کمیشن نے وزارت خزانہ اور وزارت قانون کا بھی شکریہ ادا کیا ہے ۔
کمیشن نے پا نچ ریگولیٹری اداروں کی جانب سے تین فیصد فیس اور چارجز کمیشن کو سی سی پی فنڈمیں جاری کرنے کے ایک دہائی پرانے مسئلے کو حل کرنے اور سی سی پی کی مالی خود مختاری کو یقینی بنانے اور اسے زیادہ مئوثر ادارہ بنانے پر وفاقی حکومت کا بھی خیرمقدم کیا ہے۔23 دسمبر 2008 کو وفاقی حکومت نے پانچ ریگولیٹری اداروں کی نشاندہی کی اور سی سی پی فنڈ کا حصہ بنانے کے لئے 3 فیصد رقم مقرر کی گئی۔ تمام تر اسٹیک ہولڈرز سے متعدد بار خط و کتابت ، لاء اینڈ جسٹس ڈویژ ن کی سازگار رائے ، ریگولیٹرز کی جانب سے عدم ادائیگیوںپر آڈیٹر جنرل پاکستان کے اعتراضات ، اور متعدد مواقعوں پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کی حمایت ،اور پبلک اکائونٹس کمیٹی کی بھرپورسفار ش کے باوجود کمیشن اس فنڈنگ کے ذرائع کو بروئے کار لانے میں ناکام رہا ۔ کمیشن اپنی تشکیل کے شروع سے ہی ایک مقررہ سالانہ گرانٹ کے ساتھ محدود وسائل کے تحت کام کر رہا ہے ، جس کی وجہ سے ادارہ اپنے کام کے د ائرہ کار کو بڑھانے سے قاصر رہاہے ۔ چونکہ کمیشن کے عائد کردہ تمام جرمانے کی رقوم کو فیڈرل کونسولیڈیٹڈفنڈ میں جمع کیا جاتا ہے ، لہذا کمیشن مفادات کے کسی تنازعہ سے بھی بچا ہوا ہے ، جو سمجھا جاتا ہے کہ جرمانے کی رقوم اس ادارے کے آپریشنل بجٹ کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔ کمیشن کے معروضی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ تین فیصدفنڈنگ مناسب اور نہایت ضروری بھی ہے۔ ایک ملٹی سورس بجٹ کمیشن کی خود مختاری میں معاون ثابت ہوگا اور اس سے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کے بغیر اس کے کام کی منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ یہ ملٹی سورس فنڈنگ کمیشن کی تکنیکی اور پیشہ ورانہ ترقی میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔چیئر پرسن سی سی پی کے بیان کے مطابق اداروں کی مضبوطی کا دارومدار ان کی انتظامی اور مالی خودمختاری پر ہوتا ہے ۔ حکومت کی جانب سے طویل عرصے سے زیر التواء اس معاملے کے حل سے کمیشن اپنے قانونی مینڈیٹ کو زیادہ مئوثر طریقے سے انجام دے سکے گا اور ادارہ جاتی اصلاحات کا عمل بھی اب ممکن ہو سکے گا۔پاکستان کو ایسے معاشی منظرنامے کی ضرورت ہے جس میں صارفین کم قیمت ، اعلی معیاراور جدت پر مبنی مصنوعات کا فائدہ اٹھا سکیں ، اور یہ سب مارکیٹ میں کمپیٹیشن سے ہی ممکن ہے۔ ان فنڈز کی موصولی سے کمیشن معاشی طور پر خود مختار ہو جائے گا اور حکومت کے معاشی ایجنڈا پر عمل درآمد کے لئے زیادہ مئوثر طورپر مدد دے سکے گا۔مزید قومی خبریں
-
امریکی سفیر سے آئین کی بالادستی، ملٹری کورٹس پر بات ہوئی، عمرایوب
-
خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں نے تباہی مچا دی
-
لاہور ، بدنام زمانہ ڈکیت گینگ کے 2ارکان گرفتار
-
پاکستان امن کا گہوارہ نہ بنا تو ترقی وخوشحالی کے تمام تر خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکیں گے‘احسن اقبال
-
امن کے بغیر پائیدار ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں ، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی یونیورسٹی آف نارووال میں کانفرنس سے خطاب
-
خیبر،جمرود پولیس کی کارروائی، 2ملزمان گرفتار
-
وزیراعظم یوتھ پروگرام کا مقصد نوجوانوں کی صلاحیتوں کومناسب پلیٹ فارم مہیا کرکے ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، رانا مشہود احمد خان
-
احسن اقبال کی عام انتخابات میں کامیابی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
-
وزارت آئی ٹی نوجوانوں کی ترقی کیلئے کوشاں ہے، شنزہ فاطمہ
-
10مئی کے بعد غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کو تحویل میں لے لیا جائے گا، شرجیل میمن
-
پی ٹی آئی خواتین رہنماوں صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع
-
متنازع ٹویٹس کیس میں اعظم سواتی کی عبوری ضمانت میں 15 مئی تک توسیع
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.