مہنگی ایل این جی، 30 ارب سے زائد نقصان کے بعد حکومت نے پالیسی پر نظرثانی شروع کر دی

ہفتہ 2 جنوری 2021 22:20

مہنگی ایل این جی، 30 ارب سے زائد نقصان کے بعد حکومت نے پالیسی پر نظرثانی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 جنوری2021ء) وفاقی حکومت نے مہنگی ایل این جی خرید کر قومی خزانے کو 30 ارب سے زائد کا نقصان پہنچانے کے بعد اپنی پالیسی پر نظرثانی شروع کر دی۔تفصیلات کے مطابق سردیوں میں بار بار دیر سے ٹینڈر کر کے مہنگی ایل این جی خریدنے ،غلطی ماننے سے انکار کرنیوالی حکومت نے اپنی پالیسی پر نظر ثانی شروع کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق وزارت پیٹرولیم نے اپریل کیلئے ایل این جی خریدنے کے سلسلے میں 3 ماہ پہلے 31 دسمبر کو ہی اشتہار دے دیا ہے، اس سے پہلے وزیراعظم کے معاون خصوصی ندیم بابر اپنی غلطی ماننے سے انکار کرتے رہے ہیں۔سردیوں میں مہنگی ایل این جی خریدنے کی وجہ سے پاکستان کو نہ صرف 35 ارب سے زیادہ کا نقصان ہوا بلکہ جنوری کے پہلے 20 دن کیلئے ایل این جی کے سپلائرز آئے ہی نہیں۔ ایل این جی نہ ملنے کے باعث ہی عوام گیس کا بحران بھگت رہے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتیں اس معاملے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔