دُبئی میں کورونا بحران کے باوجود ریسٹورنٹس کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہو گیا

سال 2020ء میں کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے کے باوجود روزانہ 3 نئے ریسٹورنٹس کھولے گئے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 16 جنوری 2021 13:24

دُبئی میں کورونا بحران کے باوجود ریسٹورنٹس کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16 جنوری2021ء) دُنیا بھر میں کورونا کی وبا نے تمام معاشی شعبوں کو نقصان پہنچایا ہے جن میں فوڈ انڈسٹری بھی شامل ہے۔ امارات میں بھی کئی ماہ کی کاروباری بندش کے دوران ریسٹورنٹس، ہوٹلز اور کیفیز کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔ تاہم اس حوالے سے ایک دلچسپ بات یہ سامنے آئی ہے کہ جہاں دُنیا بھر کے غذائی مراکز بند ہوئے یا شدید مالی بحران کا شکار ہوئے۔

وہاں دُبئی میں ایک نیا رحجان دیکھنے کو ملا ہے۔ سال 2020ء کے دوران دُبئی میں1,303 نئے ریسٹورنٹس، فوڈ آؤٹ لیٹس اور کیفیز کھولے گئے ہیں۔ دُبئی میونسپلٹی کی جانب سے جو اعداد و شمار ظاہر کیے گئے ، اسے سے پتا چلتا ہے کہ پریشانی کے دور میں بھی دُبئی والے اپنے کھانے پینے کے نشے سے پیچھے نہیں ہٹ سکے ہیں۔

(جاری ہے)

میونسپلٹی کا کہنا ہے کہ 1,303 نئے فوڈ پوائنٹس کا مطلب ہے کہ روزانہ اوسطاً 3 نئے ریسٹورنٹس کھولے گئے ہیں ۔

کورونا وبا کے دوران یہ بات بہت عجیب سی لگتی ہے، مگر یہ ایک حقیقت ہے۔ حالانکہ لاک ڈاؤن کے دوران کئی ماہ تک ہزاروں ریسٹورنٹس بند رہے ہیں۔میونسپلٹی کے مطابق اس وقت دُبئی میں 19,259 کھانے پینے کے مراکز ہیں جن میں ریسٹورنٹس، ہوٹلز، کیفیز، کیفے ٹیریاز اور اسی نوعیت کے دیگر مراکز شامل ہیں۔ اُمید کی جا رہی ہے کہ رواں سال اکتوبر میں ایکسپو 2020 ء دُبئی کے آغاز تک یہ تعداد 20 ہزار کا ہندسہ عبور کر لے گی۔

میونسپلٹی کا کہنا تھا کہ دُبئی کی ایک عالمی ساکھ ہے ، دُنیا بھر کے سرمایہ کار کو یہاں کی مارکیٹ پر اعتماد ہے۔ خریداروں کو بھی یہاں کے فوڈ سنٹرز کی پراڈکٹس کے معیار اورصحت کے اعتبار سے محفوظ ترین ہونے کا یقین ہے۔ دُبئی کے فوڈ سیفٹی سسٹم کے بہترین ہونے کے معاملے میں اسے دُنیا کے بہترین شہروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے دُنیا کی مشہور فوڈ آؤٹ لیٹس یہاں اپنی برانچز کھولنا چاہتی ہیں۔ 

متعلقہ عنوان :