طویل المدتی مسائل کا سامنا کرنے والے مریضوں کیلئے گائیڈ لائنز جاری

کورونا وائرس کے مریض جن میں مستقل، نئی یا بدلتی علامات ہیں تو انہیں فالو اپ دیکھ بھال تک رسائی حاصل ہونی چاہیے

بدھ 27 جنوری 2021 12:38

طویل المدتی مسائل کا سامنا کرنے والے مریضوں کیلئے گائیڈ لائنز جاری
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2021ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کلینیکل مینجمنٹ میں نظرثانی شدہ ہدایات جاری کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ کورونا وائرس کے مریض جن میں مستقل، نئی یا بدلتی علامات ہیں تو انہیں فالو اپ دیکھ بھال تک رسائی حاصل ہونی چاہیے۔رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر ’لانگ کووڈ‘ کہلائے جانے والے پوسٹ کورونا وائرس صورتحال پر وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد جو انتہائی تھکاوٹ، مستقل کھانسی وغیرہ جیسے طویل المدتی مسائل کا سامنا کرنے والے مریضوں سے شواہد اکٹھے کیے گئے۔

ایک بیان کے مطابق صورتحال کو سمجھنا ڈبلیو ایچ او کے کام کے ترجیحی شعبوں میں سے ایک تھا۔اس حالت اور اس کے ذیلی اقسام اور کیس کی تعریفوں کی تفصیل پر اتفاق رائے حاصل کرنے کے لیے ڈبلیو ایچ او آئندہ ماہ مشاورت کا ایک سلسلہ ترتیب دے گا۔

(جاری ہے)

یہ سائنسی تفہیم حالت کے نام سے آگاہ کرے گی، مشاورت میں مریضوں کے گروپس سمیت اسٹیک ہولڈرز وسیع فہرست شامل ہوگی۔

گھر میں موجود کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے ڈبلیو ایچ او نے خون میں آکسیجن کی سطح کی پیمائش کے لیے پلس آکسیمٹری کے استعمال کی تجویز پیش کی ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ اس کے لیے گھر کی دیکھ بھال کے دوسرے پہلوؤں، جیسے مریض اور مریض کی دیکھ بھال کرنے والوں کو آگاہی کی فراہمی اور مریض کی باقاعدگی سے پیروی کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کی ضرورت ہے۔

ہسپتال میں داخل مریضوں کے لیے رگوں میں خون کے جمنے کو روکنے کے لیے کم خوراک اینٹی کوگولنٹ کا استعمال تجویز کیا گیا ہے۔ان مریضوں کے لیے جو اضافی آکسیجن لے رہے ہیں یہ تجویز دی گئی ہے کہ مریضوں کو اپنے پیٹ پر لٹانے سے آکسیجن کے بہاؤ میں اضافہ ہوگا۔گائیڈ لائنز میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے منظم نگہداشت کی فراہمی کے لیے نگہداشت کے بنڈلز کے استعمال سے متعلق سفارشات بھی شامل ہیں، نیز مریض کی دیکھ بھال کے فیصلے کرنے میں ماڈلز کے معاملے پر کلینیکل فیصلے کی حمایت کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ ماہرین کے ایک آزاد پینل، گائیڈ لائن ڈویلپمنٹ گروپ نے تمام دستیاب شواہد کے تفصیلی اور تیزی سے جائزے کی بنیاد پر یہ سفارشات پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :