مصر،جنسی زیادتی سے متعلق می ٹوکیس میں ایک شخص کو آٹھ برس کی قید

جب مبینہ جرائم سرزد ہوئے تو اس وقت متاثرہ خواتین سے بعض کم عمر کی بھی تھیں،وکیل متاثرہ خاتون احمد راغب

پیر 12 اپریل 2021 15:08

مصر،جنسی زیادتی سے متعلق می ٹوکیس میں ایک شخص کو آٹھ برس کی قید
قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2021ء) مصر کی ایک عدالت نے جنسی زیادتی سے متعلق می ٹوکیس کے ایک ملزم احمد بسام ذکی کو دوبارہ سزا سنادی۔میڈیارپورٹس کے مطابق مصر کی ایک عدالت نے ایک شخص کو جنسی ہراسانی اور منشیات رکھنے کے جرم میں آٹھ برس قید کی سزا سنادی ۔ اس کیس کا تعلق اس می ٹو مہم سے تھا جس نے مصر میں اس مہم کو نئی تقویت دی تھی۔

احمد بسام ذکی، مصر کے بہترین اسکولوں سے تعلیم یافتہ ہیں جنہیں اس سے پہلے بھی جنسی ہراسانی کے ایک معاملے میں عدالت نے تین برس قید کی سزا سنائی تھی۔ اس فیصلے کے خلاف انہوں نے اپیل دائر کر رکھی ہے۔متاثرہ خاتون کے وکیل احمد راغب نے سوشل میڈیا فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں بتایا کہ عدالت نے نئے کیس میں انہیں جنسی حملے کے لیے سات برس جبکہ منشیات رکھنے کے جرم میں ایک برس قید کی سزا سنائی ہے۔

(جاری ہے)

جب مبینہ جرائم سرزد ہوئے تو اس وقت متاثرہ خواتین سے بعض کم عمر کی بھی تھیں۔ تاہم اس فیصلے کو اعلی عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔گزشتہ برس بسام کے ہائی اسکول کے بہت سے ساتھیوں اور قاہرہ میں امریکی یونیورسٹی کے بعض دوسرے طلبہ کی جانب سے ان کے خلاف آن لائن الزامات کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ گزشتہ برس دسمبر میں سائبر جرائم کی ایک خصوصی عدالت نے دو خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے لیے انہیں تین برس قید کی سزا سنائی تھی۔

ذکی کو گزشتہ چار جولائی کو رہا کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے ایک کم عمر لڑکی سمیت چھ خواتین کو بلیک میل کرنے اور ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا اعتراف بھی کر لیا تھا۔اس سے متعلق ایسو سی ایشن نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ذکی عام طور پر آن لائن گروپس اور دوستوں کی لسٹ کی مدد سے لڑکیوں کو نشانہ بنانے کے لیے انہیں تلاش کرتے رہتے تھے۔