اے این پی کا شانگلہ مزدوروں کی اجتماعی قبر کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ

پیر 12 اپریل 2021 21:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اپریل2021ء) عوامی نیشنل پارٹی نے شانگلہ کان کن مزدوروں کی 11سال بعد اجتماعی قبر کے واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ اے این پی کے رکن صوبائی اسمبلی فیصل زیب خان کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی میں جمع کرائے گئے توجہ دلائو نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنائی جائے۔

(جاری ہے)

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شانگلہ کے 16کوئلہ کان مزدور 2011ء میں کالاخیل کوئلہ کان سے اغواء کئے گئے تھے، اغواء مزدوروں کی لاشیں 11سال بعد درہ آدم خیل کے علاقے کالاخیل سے اجتماعی قبر کی صورت میں ملی ۔یہ حکومتی بے حسی کی انتہا ہے کہ 11سال بعد صوبائی حکومت نہ ہی انتظامیہ نے اس مسئلے کو سنجیدہ لیا۔ نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کالاخیل لواحقین کو بلوچستان اور پنجاب طرز پر شہداء پیکج دیا جائے۔ اسکے ساتھ ساتھ مطالبہ کیا گیا ہے کہ لواحقین کو سرکاری ملازمتیں اور یتیم رہ جانے والے بچوں کے تعلیمی اخراجات حکومت برداشت کرنے کا اعلان کریں۔