جرمنی: کرائے دار عدالت کے فیصلے سے ناراض کیوں؟

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 16 اپریل 2021 11:40

جرمنی: کرائے دار عدالت کے فیصلے سے ناراض کیوں؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 اپریل 2021ء) جرمنی کے دارالحکومت برلن میں 15 اپریل جمعرات کے روز ہزاروں افراد نے کرائے پر لگی پابندیوں کے ہٹائے جانے کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اس سے قبل جرمنی کی آئینی عدالت نے اپنے ایک اہم فیصلے میں کہا تھا کہ ریاستی حکومتوں کو کوئی اختیار نہیں ہے کہ وہ کرائے کو محدود کرنے جیسے اقدامات کریں۔

برلن میں گزشتہ برس فروری میں اس حوالے سے جو قانون نافذ کیا گیا تھا اس کے تحت تقریباً نوے فیصد عمارتوں کا کرایہ سن 2019 کے کرائے کی سطح کے مطابق آئندہ پانچ برسوں کے لیے طے کر دیا گیا تھا۔ اب اس فیصلے سے کرائے داروں کو اس بات کا خدشہ ہے کہ انہیں کسی بھی وقت کرائے میں اضافے کی مار جھیلنی پڑ سکتی ہے۔

مظاہرین کا مطالبہ

ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین پہلے شہر کے مشرقی علاقے کریوز برگ کے نیو کولین میں ہرمن پلاٹز کے پاس جمع ہوئے پھر وہاں سے کوٹ بوسیر ٹور کی جانب مارچ کیا۔

(جاری ہے)

بہت سے مظاہرین بطور احتجاج اپنے ہاتھوں میں علامتی طور پر بوتل کے ڈھکن اور ڈھول لے رکھے تھے۔ کرائے سے متعلق حدود کو بطور علامت بوتل کے ڈھکن سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ بعض نعرے لگا رہے تھے ''اگر آپ نے مجھ سے ایک ڈھکن چھینا تو ہم ہزاروں لے کر واپس آئیں گے۔''

مظاہرین نے سیاست دانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کرائے کے اس ''پاگل پن'' پر قابو پانے کی کوشش کریں۔

پولیس نے اس مظاہرے میں شرکت کرنے والوں کی تعداد ہزاروں میں بتائی ہے جس کا اہتمام برلن کے کرایہ داروں کی ایک تنظیم نے کیا تھا۔

بیشتر مظاہرین نے کورونا وائرس کی وبا کے سلسلے میں اصول و ضوابط کے مطابق اپنے چہروں پر ماسک پہن رکھا تھا اور اس حوالے سے دیگر ہدایات پر بھی عمل کر رہے تھے۔

پولیس کے ساتھ جھڑپیں

پولیس حکام کے مطابق اس احتجاجی مارچ کے اختتام کے بعد بھی تقریباً 400 مظاہرین وہیں جمع رہے جس کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے واقعات پیش آئے۔

بعض مظاہرین نے پولیس پر بوتلیں پھینکیں جس کے جواب میں پولیس نے بعض کو حراست میں بھی لیا ہے۔ برلن پولیس کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تفصیلات جمعے کے روز بتائی جائیں گی۔

ص ز/ ج ا (ڈی پی اے، روئٹرز)