دُبئی میں 13 افراد کا خوفناک جھگڑا، 3 افراد ہلاک، 3 زخمی

ایشیائی افراد کے دوران 5 ہزار درہم کی رقم پر چھریوں اور کرکٹ بیٹ سے جھگڑا ہوا تھا، 10 افراد گرفتار ہو گئے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 28 اپریل 2021 18:18

دُبئی میں 13 افراد کا خوفناک جھگڑا، 3 افراد ہلاک، 3 زخمی
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔28 اپریل2021ء) دُبئی میں 5 ہزار درہم کی رقم پر ہونے والی لڑائی نے تین جانیں ضائع کروا دیں، جبکہ 10 افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ کچھ ملزمان شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔ دُبئی پولیس کے مطابق ایشیائی باشندوں نے رقم کے تنازعے پر ایک دوسرے کو چھُریاں اور کرکٹ بیٹ مار مار کر لہولہان کر ڈالا۔ اس جھگڑے میں تین افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

جبکہ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیاگیا ہے۔ جائے وقوعہ سے بھاگنے والے ملزمان کو پولیس نے نشاندہی کے بعد 24 گھنٹے کے اندر گرفتار کر لیا ہے۔ دُبئی پولیس کے سی آئی ڈی ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر جمال سالم الجلاف نے بتایا کہ پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کو ایک ایمرجنسی کال موصول ہوئی کہ نائف کے علاقے میں واقع ایک گھر میں ایشیائی افراد آپس میں لڑ پڑے ہیں۔

(جاری ہے)

جس کے بعد پولیس پٹرولنگ ٹیمیں موقع پر روانہ کر دی گئیں۔ تاہم وہاں پہنچ کر دیکھا گیا تو تین افراد خون میں لت پت مردہ حالت میں پڑے تھے اور تین شدید زخمی تھے۔ لڑنے والوں نے چاقوؤں اور کرکٹ بیٹ سے ایک دوسرے پر حملہ کیا تھا، جن کی تعداد 13 تھیں۔ ان میں سے تین افراد کی ہلاکت ہو گئی اور تین زخمی ہوئے جبکہ سات ملزمان جائے وقوعہ سے فرار ہو گئے تھے۔

ملزمان کو چوبیس گھنٹے میں گرفتار کر کے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ زخمی ملزمان کو بھی صحت یاب ہونے کے بعدپبلک پراسیکیوشن کو سونپ دیا جائے گا۔ پولیس کو اس واقعے کی اطلاع دیر سے ملی تھی، تاہم جونہی کال موصول ہوئی تو پولیس چند منٹ کے اندر اندر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھی ، جہاں خون ہی خون بکھرا ہوا تھا۔ اگرچہ سات ملزمان بھاگ گئے تھے ،مگرپولیس نے ان سب کوچند گھنٹوں میں ہی گرفتار کر کے پیشہ ورانہ ذمہ داری کا بہترین ثبوت دے دیا ہے۔

ملزمان کی نشاندہی اور گرفتار ی کے لے ڈیٹا انالسز سنٹر میں جدید ترین ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد لیگئی ہے۔ پولیس نے سب کو خبردار کیا ہے کہ اپنے آس پاس کسی بھی پُرتشدد جھگڑے یا مار پیٹ کی صورت میں فوری طور پر 999 پر کال کریں تاکہ کسی ناخوشگوار صورت حال پر فی الفور قابو پایا جا سکے۔