قومی اسمبلی ، شہباز شریف کی تقریر ،دوسرے روز بھی حکومتی اراکین کا احتجاج ، شورشرابہ ، ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر نے لگا

حکومتی رکن علی نواز اعوان نے بجٹ دستاویز لیگی رہنما روحیل اصغر کو دے ماری ، دونوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ، اپوزیشن اراکین نے شہباز شریف کے گرد حفاظتی حصار بنا بنا لیا ، شدید احتجاج کے دور ان اسپیکر کو اجلاس بیس منٹ کیلئے ملتوی کر نا پڑا حکومت اور اپوزیشن ارکان کی ایک دوسرے کے خلاف جملے بازی ، نعرے لگائے اور گالم گلوچ بھی کی، ایک دوسرے کے دھکے آپ نے ایوان کا احترام مجروح کرایا، آپ کو تاریخ یاد رکھے گی کس طرح اس مقدس ایوان کا تقدس و احترام مجروح کرایا، شہباز شریف

منگل 15 جون 2021 17:41

قومی اسمبلی ، شہباز شریف کی تقریر ،دوسرے روز بھی حکومتی اراکین کا احتجاج ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2021ء) قومی اسمبلی میں دوسرے روز بھی وزراء اور حکومتی اراکین اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو تقریر کے دور ان شدید احتجاج ،شور شرابہ کیا جس کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر نے لگا ،حکومتی رکن علی نواز اعوان نے بجٹ دستاویز لیگی رہنما روحیل اصغر کو دے ماری ، دونوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ، اپوزیشن اراکین نے شہباز شریف کے گرد حفاظتی حصار بنا بنا لیا ، حکومت اور اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف جملے بازی کی، نعرے لگائے اور گالم گلوچ بھی کی ،حکومتی اراکین نے اسپیکر قومی اسمبلی کی ایک نہ سنی ،اسپیکر کو مجبوراً اجلاس بیس منٹ کیلئے ملتوی کر نا پڑا ۔

منگل کو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں دوسرے روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بجٹ پر بحث کا آغاز کیا تو وزراء اور حکومتی اراکین اپنی نشستوں سے کھڑے ہو کر شدید احتجاج کیا ، حکومتی اراکین نے تقریر کے در ان شورشرابہ اور ہلڑ بازی کا سلسلہ جاری رکھا اس دور ان اپوزیشن اراکین نے اپوزیشن لیڈر کے گرد حصار بنا لیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دور ان کئی حکومتی اراکین سیٹیاں بجانے کے ساتھ ٹی ٹی کے نعرے لگاتے رہے ، غیر پارلیمانی الفاظ بھی استعمال کئے جس کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر نے لگا ۔اجلاس کے دور ان معاون خصوصی حکومتی رکن اسمبلی علی نواز اعوان نے بجٹ دستاویز لیگی رکن اسمبلی اصغر روحیل کو دے ماری جواب میں لیگی رکن نے بھی کتاب پھینک دی اور دونوں رہنمائوں کے درمیان سخت جملوں کا بھی تبادلہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسپیکر اسد قیصر نے اجلاس 20 منٹ کے لئے ملتوی کردیا ۔

اپوزیشن احتجاج کے دور ان کئی وزراء مسکراتے رہے ۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے میری تقریر کے دوران مداخلت کرنے دی، آپ نے اس ایوان کا احترام مجروح کرایا، آپ کو تاریخ یاد رکھے گی کہ کس طرح اس مقدس ایوان کا تقدس و احترام مجروح کرایا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں اراکین کو موبائل استعمال کرنے سے روک دیا، انہوں نے عملے کو ہدایت کی جو اراکین موبائل سے ویڈیو بنا رہے ہیں ان کے موبائل لے لیے جائیں۔

بعد ازاں قومی اسمبلی کااجلاس وقفہ کے بعد دوبارہ شروع ہوا تو حکومتی اراکین کی جانب سے ہنگامی آرائی اور شورشرابہ کا سلسلہ جاری رہا ۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی اپوزیشن لیڈر کوبجٹ سیشن میں تقریر کرنے پر حکومتی نے خوب ہلڑ بازی کی تھی اور اپوزیشن لیڈر تقریر نہ کر سکے ۔