جسم فروشی کے لیے انسانوں کی اسمگلنگ سے سو ارب ڈالر سالانہ کمائی
ہیومن ٹریفکنگ اتنا بڑا مسئلہ ہے کہ اس کی وجہ سے ایک پوری سیاہ معیشت جنم لے چکی ہے،شرکاء بین الاقوامی کانفرنس
جمعرات 17 جون 2021 12:38
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو ایسی مجرمانہ سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے زیادہ بھرپور اور مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔یورپی سلامتی اور تعاون کی تنظیم کے اس خصوصی مندوب نے بتایا کہ مختلف براعظموں میں جرائم پیشہ گروہ ہر سال جن بے شمار عورتوں اور بچوں کو جبری جسم فروشی کے لیے دوسرے شہروں یا ممالک میں اسمگل کر دیتے ہیں، ان سے انہیں تقریبا 100 ارب ڈالر کے برابر آمدنی ہوتی ہے۔
ویلیئنٹ رِچی کے مطابق یہ رقم امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کارپوریشن کو ہونے والے سالانہ منافع کے تقریبا برابر بنتی ہے اور اس سالانہ ناجائز کمائی کے حجم سے ہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ عالمی سطح پر جنسی استحصال کے لیے انسانوں کی اسمگلنگ کتنا بڑا اور شدید مسئلہ ہے۔او ایس سی ای کے ہیومن ٹریفکنگ کی روک تھام کے ذمے دار کوآرڈینیٹر نے اس انٹرویو میں کہا کہ انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے جرائم پیشہ گروہوں کے لیے یہ اس لیے بہت پرکشش کاروبار ہوتا ہے کہ انہیں اسمگل شدہ افراد کو جنسی غلاموں کے طور پر بیچنے کے عوض بہت بڑی بڑی رقوم ملتی ہیں۔ن دونوں صحافیوں نے انسانی اسمگلروں کی تلاش کا سلسلہ نائجیریا کی ریاست ایدو کے شہر بینن سے شروع کیا۔ یہاں پر ان دونوں کی جس شخص سے بھی ملاقات ہوئی اس کا کوئی نہ کوئی رشتہ دار یا کوئی دوست یورپ میں رہتا ہے۔ اٹلی میں تین چوتھائی جسم فروش خواتین کا تعلق اسی خطے سے ہے۔ نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اس علاقے سے ہونے والی ہجرت کی وجہ ہے۔ویلیئنٹ رِچی کے الفاظ میں ایسے بے بس اور اسمگل شدہ انسانوں سے جبرا جسم فروشی کرانے والوں کو بھی علم ہوتا ہے کہ جب تک ان کے ہاں آنے والے مرد جنسی خدمات کے لیے مالی ادائیگیوں پر تیار ہیں، انہیں مسلسل کمائی ہوتی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ایسی جسم فروشی اب صرف کسی بھی ملک یا شہر میں مخصوص جگہوں پر ہی نہیں ہوتی بلکہ جنسی خدمات کی یہ ناجائز خرید و فروخت زیادہ سے زیادہ آن لائن بھی ہونے لگی ہے۔ایسی ہزاروں ویب سائٹس ہیں، جن کے ذریعے مجرمانہ کاروبار کے طور پر درپردہ لیکن ویسع پیمانے پر انسانوں کا جنسی استحصال کیا جاتا ہے۔ اس کی روک تھام کے لیے صرف انسانی معاشروں میں ہی نہیں بلکہ سائبر ورلڈ میں بھی سخت، مربوط اور نتیجہ خیز اقدامات کی ضرورت ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
ولادمیر پیوٹن نے پانچویں مرتبہ صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
-
ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں نوجوان ماڈل سامنے آگئی
-
سعودی عرب میں سب سے بڑے واٹرانٹرٹینمنٹ پارک منصوبے کا اعلان
-
سعودی وفد نے پاکستان کی مہمان نوازی کا کھلے دل سے اعتراف کیا، شہباز شریف
-
غزہ جنگ بندی معاہدہ، حماس کی تجاویزپرامریکا کا ردعمل سامنے آ گیا
-
جدہ بندرگاہ پرکوکین سمگل کرنے کی کوشش ناکام، 2 افراد گرفتار
-
اسرائیل کی غزہ میں جاری جنگ کے دوران شہید فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی
-
اسرائیلی مخالف طلبہ کا احتجاج بیلجیم اورنیدرلینڈزتک پہنچ گیا
-
ایکواڈور کی بحریہ کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ، 2 پائلٹ ہلاک
-
امریکا کا رفح میں اسرائیلی فوج کے زمینی حملے کی حمایت سے انکار
-
ڈونلڈ ٹرمپ پھر توہینِ عدالت کے مرتکب قرار
-
مئیر لندن نے فلسطین میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.