ملک میں پانی اوربجلی کے ایک اور بڑے بحران کا خدشہ

شمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت 19 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے سے دریاوں میں پانی کے بہاؤ میں 2 لاکھ 27 ہزار کیوسک کی بڑی کمی ریکارڈ، دریاوں میں پانی کا بہاو2 لاکھ 58 ہزارکیوسک تک رہ گیا، ذرائع

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری ہفتہ 19 جون 2021 21:51

ملک میں پانی اوربجلی کے ایک اور بڑے بحران کا خدشہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ اخبار تازہ ترین۔ 19 جون 2021ء) شمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت 19 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے سے دریاوں میں پانی کے بہاؤ میں 2 لاکھ 27 ہزار کیوسک کی بڑی کمی، ملک میں پانی اوربجلی کے ایک اوربحران کا خدشہ پیدا ہو گیا- تفصیلات کے مطابق سکردو اور دیگر شمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت گرنے کی وجہ سے دریاوں میں پانی کے بہاو میں ایک مرتبہ پھر کمی آنے لگی ہے، جس کی وجہ سے ملک میں پانی اور بجلی کے بڑے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے-دریاوں کے بہاومیں کمی، ڈیموں میں پانی کاذخیرہ تیزی سے ختم ہونےلگا ہے۔

ذرائع آبی وسائل کے مطابق سکردواوردیگرشمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت 19 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرگیا ، ایک ہفتہ یہی صورتحال رہی توپانی کا شارٹ فال 32 فیصد تک ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

دریاوں میں پانی کا بہاو4 لاکھ 85 ہزارسے کم ہوکر2 لاکھ 58 ہزارکیوسک تک رہ گیا ہے۔ ‏ذرائع آبی وسائل کا کہنا ہے کہ منگلا ڈیم سے پانی کا اخراج مزید کم کردیا گیا ہے،وفاقی حکومت نےبجلی کی پیداوارکےلیےڈیموں سےپانی کا اخراج بڑھانے کی ہدایت کردی ہے تاہم ارسا نے منگلا اورتربیلاسے پانی کااخراج بڑھانے کی تجویزمسترد کردی ہے۔

ذرائع آبی ‏وسائل کے مطابق بجلی کی پیداوارکےلیے پانی کا بحران پیدا نہیں کرسکتے،موجودہ صورتحال برقراررہی توتربیلااورمنگلا سے 3 ہزارمیگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل ‏جائےگی، قادرپورگیس فیلڈ مرمت کےباعث بند رہے گی ،قادرپورگیس فیلڈ کی بندش سے ایل این جی کی ترسیل بھی متاثرہوگی ، سسٹم سے تھرمل بجلی کی بڑی مقداربھی نکل سکتی ہے۔ واضح رہے کہ چند ہفتے قبل ملک میں پانی کا بحران سنگین صورت اختیار کر گیا تھا۔

تربیلا ڈیم میں پانی ڈیڈ لیول پر پہنچ گیا تھا، جبکہ قابل استعمال پانی کا ذخیرہ ختم ہوگیا تھا۔تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1400 فٹ پر پہنچ گئی تھی ، جبکہ اس سے نیچے کا پانی نا قابل استعمال اور زہریلا قرار دیا گیا تھا۔ ڈیڈ لیول کے نیچے ڈیم میں ریت، بجری اور کیچڑ موجود تھا۔ پانی کا بحران پہلے بھی اس وجہ سے پیدا ہو ا تھا کیونکہ سکردو اور شمالی علاقوں میں درجہ حرارت کم اور برف پگھلنے کا عمل سست ہو گیا تھا، جبکہ اب دوبارہ ملک میں ایسی ہی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :