عراق: عید الاضحیٰ کے موقع پر دھماکے میں درجنوں ہلاک

DW ڈی ڈبلیو منگل 20 جولائی 2021 12:20

عراق: عید الاضحیٰ کے موقع پر دھماکے میں درجنوں ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 جولائی 2021ء) عراق میں سرگرم شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے 20 جولائی منگل کے روز دعوی کیا کہ پیر کی رات کو اس کے ایک خود کش بمبار نے بغداد کے مصروف ترین بازار میں دھماکہ کیا۔ داعش نے اس حوالے سے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایک پیغام پوسٹ کر کے بتایا ہے کہ اس کے ایک رکن نے دھماکہ خیز مواد کی بیلٹ پہن رکھی تھی جس نے خود کو بازار میں اڑا دیا۔

مسلمانوں کے مقدس تہوار عید الاضحیٰ سے محض چند گھنٹے قبل جب بغداد کے مصروف ترین حویلات بازار میں لوگ خریداری کر رہے تھے اسی وقت خود کش دھماکہ ہوا جس میں اب تک 35 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ طبی عملے کے مطابق ساٹھ سے بھی زیادہ افراد زخمی ہوئے جن میں سے بعض کی حالات نازک ہے اس لیے ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

متاثرین میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

دھماکے کے بعد جائے حادثے کے آس پاس متاثرین کے جسم کے ٹکڑے بکھرے ہوئے ہو ئے دیکھے جا سکتے تھے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بغداد کے اندر حالیہ برسوں میں ہونے والے دھماکوں میں سے یہ ایک بڑا حملہ ہے۔

گھناؤنا جرم

مشرقی بغداد کے جس علاقے میں یہ دھماکہ ہوا وہاں شیعہ برادری کی اکثریت آباد ہے تاہم بازار میں سبھی طرح کے لوگ شاپنگ کے لیے آتے ہیں۔

عراقی صدر برہام صالح نے اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک '' گھناؤنا جرم'' جرم بتایا اور متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کی۔

انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا، ''وہ عید کے موقع پر بھی ہمارے عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ وہ لوگوں کو ایک لمحے کے لیے بھی خوشیاں نہیں منانے دیتے۔

''

اس سے قبل عراقی وزارت داخلہ نے اپنے ایک بیان میں صدر سٹی میں ہونے والے دھماکے میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی تھی۔ حکام کے مطابق اس کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور پیر کی دیر رات کو ہی تفتیشی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھیں۔

اس برس عراق میں بھیڑ والے بازار میں بم دھماکے کا یہ تیسرا بڑا واقعہ ہے۔ گزشتہ اپریل میں صدر سٹی میں ہونے والے ایک کار بم دھماکے میں کم سے کم چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ جنوری میں بھی اسلامک اسٹیٹ نے بغداد میں ایک ساتھ دو خود کش حملے کیے تھے جس میں 32 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)