امارات میں رہائی پانے والے بدبخت نوجوان نے والدہ اور دو بھائیوں کو قتل کر ڈالا

ملزم ایک جُرم میں 10 سال قید کاٹ چکا تھا، عید الفطر سے پہلے اس کی باقی سزا معاف کر کے رہائی دی گئی تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 27 جولائی 2021 12:06

امارات میں رہائی پانے والے بدبخت نوجوان نے والدہ اور دو بھائیوں کو ..
دُبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27جولائی2021ء ) متحدہ عرب امارات میں ایک نوجوان کی قبل از وقت جیل سے رہائی تین افراد کی ہلاکت کا باعث بن گئی۔گلف نیوز کے مطابق ایک اماراتی نوجوان نے کھانے کی میز پر بحث کے دوران اپنی والدہ اور دو بھائیوں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ یہ واقعہ العین کے علاقے میں پیش آیا۔ اماراتی نوجوان 10 سال سے جیل میں قید کاٹ رہا تھا اور نشے کا عادی تھا۔

گزشتہ عید الفطر کے موقع پر اس کی باقی سزا معاف کر کے رہائی دی گئی تھی۔ اتوار کے روز اس نوجوان کی ڈنر کے موقع پر اپنے گھر والوں سے تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد اس نے ان پر فائر کھول دیا۔ جس کے نتیجے میں نوجوان کی والدہ اور دو بھائی موقع پر ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے۔ یہ بات مقتولین کے ایک رشتہ دار مُسلم السعاری نے دُبئی ٹی وی کو ایک انٹرویو کے دوران بتائی۔

(جاری ہے)

مُسلم کا کہنا تھا کہ ملزم کئی وارداتوں میں ملوث رہ چکا تھا اور نشے کا بھی عادی تھا۔ جسے چند ماہ قبل عید الفطر سے قبل عام معافی دے کر رہا کیا گیا تھا۔ وہ ایک نارمل شخص نہیں تھا۔ نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے علاوہ منشیات کا بھی استعمال کرتا تھا۔ اسی کیفیت کے زیر اثر اس نے یہ بھیانک واردات انجام دی ہے۔ مُسلم کا مزید کہنا تھا ”میں ہر ایک کو یہی نصیحت کروں گا کہ اگر اس کے گھر میں منشیات کا کوئی مشتبہ مریض ہے تو فوری طور پر حکام کو اس کی رپورٹ کی جائے۔

“ دوسری جانب بدنصیب خاتون اور اس کے دونوں بیٹوں کو پوسٹ مارٹم کے بعد العین کے ال یاہر قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ ابوظبی پولیس نے ملزم کو گرفتار کے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ امارات میں اسلحہ رکھنے کی بالکل اجازت نہیں ہے، اس طرح کے ہولناک واردات بہت کم پیش آتے ہیں۔ اس واقعے نے لوگوں کو دہلا دیا ہے۔