کورونا اور آلودہ ہوا سے بچانے والا فیس ماسک خود آلودگی کی بڑی وجہ بن گیا

صرف 2020 میں اندازا ایک ارب 60 کروڑ فیس ماسک سمندر برد کیے گئے ،امدادی تنظیمیں

اتوار 1 اگست 2021 14:50

کورونا اور آلودہ ہوا سے بچانے والا فیس ماسک خود آلودگی کی بڑی وجہ بن ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2021ء) سمندری ماحول کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے فیس ماسک سب سے اہم ہتھیار ہے تاہم اس کے بڑے پیمانے پر استعمال سے ماحول کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ۔کورونا اور آلودہ ہوا سے بچانے والا فیس ماسک اب خود آلودگی کی بڑی وجہ بن رہا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ایک رپورٹ کے مطابق صرف 2020 میں اندازا ایک ارب 60 کروڑ فیس ماسک سمندر برد کیے گئے جو کہ اب سمندر پر تیرتے پلاسٹک کا وسیع ڈھیر بن چکے ہیں اور ان سے سمندری ماحول اور سمندری حیاتیات کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اس دوران 52 ارب سے زائد ماسک استعمال ہوئے جن میں سے 3 فیصد سمندر برد ہوگئے جو کہ ساڑھے 5 ہزار میٹرک ٹن پلاسٹک کے برابر ہیں ، یہ ماسک سمندر میں تیرتے کل کچرے کا 7 فیصد ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے انہیں قدرتی طور پر تلف ہونے میں ساڑھے چار سو سال کا عرصہ لگ سکتا ہیسمندری ماحول کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا تھاکہ ڈسپوزل فیس ماسک کو بہتر طریقے سے تلف کرنے سے سمند کو مزید آلودہ ہونے سے روکا جاسکتا ہے تاہم سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ ایسے ماسک استعمال کیے جائیں جو دوبارہ قابل استعمال بنائے جاسکیں۔

متعلقہ عنوان :