جناح اسپتال میں خاتون اسسٹنٹ پروفیسر کو ہراساں کرنے کا معاملہ سامنے آ گیا

کئی مہینوں سے واٹس ایپ اور فیس بک پر کردار کشی کی جا رہی ہے،لسانی بنیادوں پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر نازش بٹ کا الزام

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 18 ستمبر 2021 16:13

جناح اسپتال میں خاتون اسسٹنٹ پروفیسر کو ہراساں کرنے کا معاملہ سامنے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 ستمبر 2021ء) : جناح اسپتال میں خاتون اسسٹنٹ پروفیسر کو ہراساں کرنے کا معاملہ سامنے آ گیا۔تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کی ڈاکٹر نازش بٹ کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ انہیں کئی مہینوں سے لسانی بنیادوں پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ڈاکٹر ناز بٹ کی مطابق کئی مہینوں سے واٹس ایپ اور فیس بک پر ان کی کردار کشی کی جا رہی ہے۔

جبکہ جناح اسپتال ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد رسول کا کہنا ہے کہ ابھی تک جناح اسپتال انتظامیہ کو کوئی باضابطہ شکایت نہیں ملی۔خبر نشر ہونے بعد معاملہ سب کے سامنے آیا ہے اور اب اس کو دیکھا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔واضح رہے کہ مختلف شہروں میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

لاہور میں خاتون کو دوران ملازمت ہراساں کرنے کے خلاف ایک اور شکایت درج ہوئی ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ لاہور جلو بوٹینیکل گارڈن میں سیکورٹی گارڈ کے فرائض سر انجام دینے والی خاتون نے یونین کے ساتھی ملازمین پر ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کروایا۔ ثمرہ نامی خاتون بوٹینیکل گارڈن میں ڈیلی ویجز پر سیکورٹی گارڈ کے فرائض سر انجام دے رہی تھی،سیکورٹی سپروائزر امجد بھٹی اور پھر ایچ کے ملازم عاصم پر ہراساں کیا۔ متاثرہ لڑکی کے مطابق امجد بھٹی اور عاصم دوستی کرنے کے لیے دبا ڈالتے رہے بات نہ ماننے پر دوران ڈیوٹی مختلف طریقوں سے زدکوب کیا گیا خاتون نے ہراساں کرنے خلاف ون فائیو پر اطلاع بھی دی تھی، افسران نے معاملہ رفع دفع کروا کرکے پہلے تبادلہ کروایا پھر نوکری سے نکال دیا۔

خاتون کے مطابق یونین کسی قسم کی کاروائی کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہی پولیس تاحال شکایت پر کوئی کاروائی نہ کرسکی۔