نظام مصطفی پارٹی کے زیر اہتمام فخر عالم اسلام،محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے لئے تعزیتی ریفرنس اور فاتحہ سوئم کا اہتمام

منگل 12 اکتوبر 2021 21:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2021ء) نظام مصطفی پارٹی کے زیر اہتمام فخر عالم اسلام،محسن پاکستان ،نامورایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی ملی وسماجی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پارٹی چیئر مین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم وقدرتی وسائل ڈاکٹر حاجی محمدحنیف طیب کی صدارت میں تعزیتی ریفرنس اورفاتحہ سوئم کا اہتمام کیاگیا۔

جس میںشبیر احمدقاضی،علامہ نسیم احمدصدیقی ،مولانا ابراررحمانی،مولاناشاہدین اشرفی،غلام حسین پیر زادہ ،عبدالقدیر شریف ،تاج الدین صدیقی،معیداحمدغوری،محمد نفیس قادری ،امجدعزیزقادری،مبین بھٹی ،محمدشریف قادری ،محمد شریف راجپوت،محمدداؤ رحمان،اشفاق احمد،سید عارف ریاض،غیوراحمدغوری ،خلیق الزمان ،سیدمسعودحسین ،سیدحمزہ حنیف بخاری ،مشکوراحمدودیگر نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

تعزیتی ریفرنس میں قومی ہیرو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر گہرے صدمے اور دکھ کا اظہار کیا گیاان مغفرت ،درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔تعزیتی ریفرنس میں کہاکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ہم پر اورہماری آنے والی نسلوں پر یہ احسان کیاہے کہ پاکستان کو تاقیامت دنیا کے نقشے پر قائم رکھنے کیلئے ایٹمی قوت،ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنادیا۔

یہ اجلاس حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کومزارقائد اعظم کے احاطہ میں دفنایاجائے جہاں قائد اعظم کے علاوہ نوابزادہ لیاقت علی خان،فاطمہ جناح ،سابق نائب صدرمملکت نورالامین سمیت دیگر مشائر دفن ہیں،ماضی میں ایسی مثالیں موجودہیں کسی مدفون شخصیت کو اہمیت یامصلیحت کے پیش نظر دوسری جگہ دفنانے کیلئے منتقل کیاگیا ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ مطالبہ پہلے اس لئے نہیں کیا کہ ٹیلی ویثرن کے ذریعے پوری قوم کو یہ تاثر دیاگیا تھا کہ ان کو شاہ فیصل مسجد کے احاطہ میں دفن کیاجائیگا،سوال یہ پیداہوتا ہے کہ جب فیصل مسجدکے احاطہ میں دفن کرنے کیلئے قبر کی کھدائی بھی ہوگئی تھی تواچانک کیا مصلیحت تھی کہ اُن کو اسلام آبادکے ایچ کے قبرستان میں دفن کیاگیا۔

اگر اُن کی وصیت فیصل مسجد احاطہ دفنانے کی تھی تواُن کو اُسی جگہ دفناچاہیے تھا ۔اجلاس میں کہاگیاکہ عوام یہ حکومت سے یہ بھی جانناچاہتے ہیں کہ ملکی اہم قیادت اورمقتدرحلقوں کس مصلیحت کے تحت نمازجنازہ میں شرکت نہیں کی۔ اجلاس حکومت سے اپیل کرتاہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیرخان کو نشان حیدرسے بھی نوازاجائے۔اسلام آبادکی سب بڑی اہم شاہراہوں کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے نام سے منسوب کیاجائے۔

قومی اسمبلی اورسینٹ کا مشترکہ اجلاس بلاکر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو شایان شان خراج عقیدت پیش کیاجائے۔تعزیتی ریفرنس میں مقررین نے کہاکہ ڈاکٹر عبد القدیرخان ایک عظیم اورہردل العزیزانسان تھے جوان کے قریب رہا ہے وہ جانتا ہے کہ وہ سچے عاشق رسول ؐتھے، صحابہ کرام اہل بیت اطہارواولیاء کرام سے بہت زیادہ عقیدت رکھتے تھے۔انہوں نے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے بھی شہروں،علاقوں،گاؤں میں اسکول،کلینک،ہسپتال اورفلاحی ادارے قائم کئے۔ڈاکٹرعبدالقدیر خان عوامی انسان تھے وہ عوام کے بیچ رہتے تھے انہوں نے اپنی زندگی پاکستان اورپاکستانی عوام کیلئے وقف کردی تھی۔عیدمیلادالنبی ؐکے جوبڑے اجتماعات پورے ملک میں ہونگے اس میں بھی ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیاجائے گا ۔