عدالت نے آئی بی سی سی کے ایکولینس سرٹیفکیٹ فارمولاکیخلاف درخواست پر ابتدائی میرٹ لسٹ روکنے کی استدعا مسترد کردی

جمعرات 25 نومبر 2021 14:03

عدالت  نے آئی بی سی سی کے ایکولینس سرٹیفکیٹ فارمولاکیخلاف درخواست پر ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 نومبر2021ء) لاہور ہائیکورٹ نے میڈیکل داخلوں کیلئے آئی بی سی سی کے ایکولینس سرٹیفکیٹ فارمولاکیخلاف درخواست پر ابتدائی میرٹ لسٹ روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت،یو ایچ ایس،انٹربورڈ کمیٹی آف چیئرمین اور وزارت تعلیم سے جواب طلب کرلیا۔ لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزانے محمد سلمان کی درخواست پر ابتدائی سماعت کی۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نوشاب اے خان نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار نے او لیول اور اے لیول میں اے سٹار نمبرز حاصل کیے۔پورے پاکستان میں فزکس میں ٹاپ کیا۔ میڈیکل انٹری ٹیسٹ میں210میں سے177 نمبرز لیے۔ نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز اور آغا خان یونیورسٹی میں انٹری ٹیسٹ اعلی نمبروں سے پاس کیا۔

(جاری ہے)

انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین نے ایکولینس فارمولا کے تحت 93 فیصد نمبرز کی حد مقرر کر رکھی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب بھرکے بورڈزآف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے ایف ایس سی کے طلبہ کو سوفیصد نمبر دیئے۔ پنجاب میں نشستوں کی تعداد تین ہزار پانچ سو ہے۔ایف ایس سی میں بورڈز کی جانب سے سوفیصد نمبرزدئیے جانے کی وجہ سے تمام سیٹوںپر ایف ایس سی کے طلبہ حقدار ٹھہریں گے۔ درخواست گزارسمیت اے لیول کرنیوالے ہزاروں طلبہ 93 فیصد قدغن کی وجہ سے داخلوں سے محروم رہ جائیں گے۔درخواست گزارنے استدعا کی کہ انٹربورڈ کمیٹی آف چیئرمین کے ایکولینس سرٹیفکیٹ کا فارمولا کالعدم قرار دیا جائے۔ مزیداستدعا کی گئی کہ کیس کے حتمی فیصلے تک یوایچ ایس کو3 دسمبر کو میڈیکل داخلوں کے ابتدائی میرٹ لسٹ جاری کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔