کورونا کی نئی قسم آ گئی ہے، بوسٹر لگوا لیں

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 27 نومبر 2021 18:40

کورونا کی نئی قسم آ گئی ہے، بوسٹر لگوا لیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 نومبر 2021ء) ہفتے کی صبح ہیسے صوبے کے سماجی امور کے وزیر کائی کلوزے نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ یہ عین ممکن ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ جرمنی پہنچ چکا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ سے جرمنی آنے والے مسافروں میں اس نئی اسٹرین سے جڑی متعدد میوٹیشنز سامنے آئی ہیں۔

کورونا کی نئی قسم 'اومی کرون‘، دیگر اقسام سے زیادہ مہلک

یورپی یونین میں بھی پانچ سال سے بڑے بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کی اجازت

کلوزے کا کہنا تھا کہ ایک شخص جو فرینکفرٹ ائیرپورٹ کے ذریعے جرمنی میں داخل ہوا، اسے اسی اسٹیرن کے تناظر میں قرنطینہ کیا گیا ہے۔

بوسٹر خوراک لگوائیں

کورونا وائرس کی قسم B.1.1.529 کو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اومیکرون کا نام دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس قسم کے سامنے آتے ہیں متعدد ممالک کی جانب سے براعظم افریقہ کے جنوبی حصے میں واقع متعدد ممالک کے لیے سفری پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ اسی خطے میں کورونا وائرس کی اس قسم کی پہلی بار تشخیص کی گئی تھی۔

جرمنی میں اس حوالے سے مختلف طرز کی آرا سامنے آ رہی ہے، تاہم ڈاکٹروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اومیکرون وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں، کیوں کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس کی یہ قسم زیادہ تیزی سے پھیلنے والی ہے۔

جرمن شہر میونخ سے تعلق رکھنے والی وائرولوجسٹ اُریکے پروٹسر نے ڈوئچلنڈ فُنک ریڈیو سے بات چیت میں کہا کہ اومیکرون کورونا وائرس کی دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی پھیلتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو چاہیے کہ وہ کورونا وائرس کی بوسٹر خوراک لگوائیں۔

جرمنی میں متعدی بیماریوں پر تحقیق کے ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق اب تک جرمنی کی مجموعی آبادی کے دس فیصد کو بوسٹر خوراک لگ چکی ہے۔

کیا کورونا وائرس کی نئی قسم زیادہ خطرناک ہے؟

وائرولوجسٹ پروٹسر کے مطابق کووِڈ انیس کے خلاف لگوائی گئی ویکسین اومیکرون کے خلاف بھی فعال ہو گی تاہم جسم میں موجود اینٹی باڈیز اتنی نہیں ہوں گی کہ وہ اس وائرس کو شکست دے سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد جنہیں کورونا ویکسین کی دوسری خوراک لگوائے اب کچھ وقت گزر چکا ہے، انہیں چاہیے کہ وہ ایک بوسٹر خوراک لگوا لیں۔ یوں جسم میں اینٹی باڈیز کی تعداد ایسی ہو گی جو اس وائرس سے بہتر انداز سے لڑ سکے۔

ع ت، ش ح (روئٹرز، ڈی پی اے)