نوشہرہ خویشگی پایان شہری پر پولیس چوکی میں بدترین تشدد،شہری عدالت پہنچ گیا

منگل 18 جنوری 2022 23:29

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2022ء) نوشہرہ خویشگی پایان شہری پر پولیس چوکی میں بدترین تشدد اور حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف عدالت پہنچ گیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ نوشہرہ نے ایس ایچ او تھانہ نوشہرہ کلاں کو طلب کرلیا۔تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔خویشگی احمد آباد کے رہائشی غریب دوکاندار نوجوان حامد اللہ نے عدالت جوڈیشل مجسٹریٹ نوشہرہ میں تحریری طور پر الزام لگایا کہ خویشگی چوکی انچارج جہانگیر خان نے دو 2 دن تک قانونی ضابطے کی کاروائی کئے بغیر حبس بے جا میں رکھ کر مار پیٹ اور بد ترین تشدد کرتے رہے بزرگ والد نے 60 ہزار روپے دے کر بیٹے کو چھڑوایا۔

پولیس چوکی خویشکی کے انچارج نے تمام الزامات کو دروغ گوئی اور جھوٹ قرار دیا ۔ایس ایچ او تھانہ نوشہرہ کلاں انسپکٹر ہارون خان کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ نوشہرہ کی عدالت سے درخواست گزار نوجوان حامد اللہ کی درخواست موصول ہوگئی ہے شفاف تحقیقات کے ساتھ عدالت میں جواب جمع کیا جائیں گا۔

(جاری ہے)

پولیس چوکی خویشگی کے انچارج کے مطابق مدعی کی شکایت پر کہ اس کے گھر پر درخواست گزار نے فائرنگ کی ہے پولیس نے گرفتارکیا جرگہ کے کہنے پر حامد اللہ کو چھوڑ دیا کوئی مقدمہ تاحال درج نہیں کیاگیا۔

متاثرہ نوجوان حامد اللہ کے مطابق پولیس تشدد کی وجہ سے وہ محنت مزدوری کرنے سے رہ گیا نوجوان نے بعدالت انصاف کے حصول کیلئے ڈی پی او نوشہرہ سمیت تمام ارباب اختیار سے انصاف کی اپیل کی ہے جبکہ ڈی پی او نوشہرہ کیمطابق نوجوان تشدد واقعہ پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے حقائق معلوم ہونے پر تشدد میں ملوث چوکی انچارج اور پولیس اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کاروائی کی جائے گی