نصرت غنی کو مسلمان ہونے کی وجہ سے وزارت سے نہیں ہٹایا،برطانوی موقف

نصرت غنی اب بھی تحقیقات کے لیے باضابطہ شکایت کرسکتی ہیں،نائب وزیراعظم ڈومینک راب کا ردعمل

پیر 24 جنوری 2022 13:12

نصرت غنی کو مسلمان ہونے کی وجہ سے وزارت سے نہیں ہٹایا،برطانوی موقف
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2022ء) برطانیہ کی حکمران جماعت کی مسلمان رکن پارلیمنٹ نصرت غنی کو ٹرانسپورٹ کی وزارت سے ہٹانے کے معاملے پر برطانیہ کے نائب وزیر اعظم کا موقف سامنے آگیا۔نائب وزیراعظم ڈومینک راب نے کہاہے کہ نصرت غنی اب بھی تحقیقات کے لیے باضابطہ شکایت کرسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق ترجمان بورس جانسن نے کہا کہ الزام سامنے آنے پر بورس جانسن نے جولائی 2020 میں نصرت غنی سے ملاقات کی تھی، انہوں نے نصرت غنی کو خط لکھ کر باضابطہ شکایت درج کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔

نصرت غنی کا دعوی گزشتہ روز سامنے آیا تھا کہ انہیں مسلمان ہونے کے باعث وزارت سے ہٹایا گیا تھا۔اس حوالے سے ترجمان بورس جانسن نے کہا کہ کنزر ویٹیو پارٹی کسی بھی قسم کا تعصب یا امتیاز برداشت نہیں کرتی۔49 سالہ نصرت غنی کو فروری 2020 میں کابینہ کی ردوبدل کے دوران ٹرانسپورٹ منسٹر کے عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔