کاشتکاروں کو جنتر کی سبز کھاد اورچارےکے طور پر کاشت کیلئے20سے 25کلوگرام فی ایکڑ بیج استعمال کرنے کی ہدایت

ہفتہ 21 مئی 2022 16:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2022ء) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو جنتر کی کاشت فوری شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ مذکورہ پھلی دار فصل کو زمین کی زرخیزی بڑھانے کیلئے بطور سبز کھاد بھی کاشت کیاجاسکتاہے تاہم پنجاب کے کئی علاقوں میں اسے چارہ کیلئے بھی کاشت کرنا انتہائی فائدہ مند ثابت ہواہے۔انہوں نے بتایاکہ جنتر چھوٹے جانوروں کی من پسند غذا ہے جسے درمیانی قسم کی زمینوں پر کاشت کیاجاسکتاہے۔

محکمہ کے ترجمان نے کہاکہ مون سون کی بارشوں کے دوران جنترکی کاشتہ فصل کی بڑھوتری بہت بہترین ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ چارے اور سبز کھاد کیلئے کاشت کی جانیوالی جنتر کی فصل کیلئے 20سے 25کلوگرام فی ایکڑ جبکہ بیج والی فصل کیلئے 10 سے 12 کلوگرام فی ایکڑ بیج کا استعمال کافی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بہترپیداوار کیلئے پہلاپانی بوائی کے 18سے22دن بعد لگانے سمیت ایک بوری ڈی اے پی کھاد بھی ڈال لینی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ زرعی ماہرین سے مشاورت کاشتکاروں کو مالی منفعت سے ہمکنار کرسکتی ہے۔دریں اثنا گوارے کی فصل کے حوالے سے انہوں نے بتایا گوارے کو پھلی دار فصل ہونے کے باعث زیادہ کھاد کی ضرورت نہیں ہوتی تاہم جون جولائی میں بوقت کاشت ایک بوری ڈی اے پی اور پھول بنتے وقت آدھی بوری یوریا فی ایکڑ ڈالنے سے شاندار پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ چارے کیلئے گوارے کی فصل جون جولائی میں کسی بھی وقت کاشت کی جاسکتی ہے البتہ بیج والی فصل کا موزوں وقت کاشت جون جولائی کامہینہ ہے۔ انہوں نے بتایاکہ گوارے کی کاشت کیلئے گرم آب وہوا درکار ہوتی ہے جبکہ اس کی منظور شدہ اقسام بی آر 90 اور بی آر 99 پانی کی کمی کو کافی دیر تک برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار چارے کی فصل کیلئے 20 سے25کلوگرام اور بیج والی فصل کیلئے 12سے 15 کلوگرام فی ایکڑ بیج استعمال کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :