چینی صدر کی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر سے ورچوئل ملاقات، انسانی حقوق میں پیش رفت کا دفا ع

بدھ 25 مئی 2022 14:10

چینی صدر  کی اقوام  متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر  سے ورچوئل ملاقات، ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2022ء) چین کے صدر شی جن پنگ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشل باچلےسے ورچوئل ملاقات کی ہے اور امریکا اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے انسانی حقوق میں چین کی پیش رفت کا دفا ع کیا ہے۔ یہ بات انہوں نے چین کے روزہ دورے پر آئی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مل بیچلٹ کے ساتھ ورچوئل ملاقات کے دوران کہی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور دیگر مغربی ممالک نے چین پر ایغور میں اقلیتوں کی نسل کشی اور انہیں سنکیانگ میں قید کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔چین نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس کو صدی کا سب سے بڑا جھوٹ قرار دیا ۔

(جاری ہے)

چینی صدر نے کہا کہ انسانی حقوق کے معاملات کو سیاسی آلہ کار نہیں بنانا چاہیے اور اس حوالے سے دہرا معیار نہیں اپنانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چین کے پاس انسانی حقوق کا ماڈل موجود ہے جو اس کے قومی حالات سے مطابقت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایسا کوئی ملک نہیں ہے جو انسانی حقوق کے حوالے سے آئیڈیل ملک ہو۔ انہوں نے کہا کہ چین کو ایسے 'استاد' کی ضرورت نہیں ہے جو دوسرے ممالک پر طاقت اور دھونس جمائے۔اس موقع پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشل باچلے نے کہا کہ اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا دفتر چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے اور عالمی سطح پر انسانی حقوق میں پیش رفت کے فروغ کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کا خواہاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین کی غربت کے خاتمے، انسانی حقوق کے تحفظ اور اقتصادی اور معاشرتی ترقی کے لیے کوششیں قابل تعریف ہیں۔

متعلقہ عنوان :