اسرائیلی عدالت رام اللہ میں فلسطینی اسکول مسمار کرنے کا حکم

فیصلے کی دلیل میں عدالت نے انہدام کے خلاف درخواست گزاروں کو دو آپشنز دیئے تھے،رپورٹ

جمعرات 11 اگست 2022 16:44

رام اللہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2022ء) اسرائیلی مرکزی عدالت نے وسطی مغربی کنارے میں رام اللہ کے مشرق میں واقع عین سامیہ اسکول کو فوری طور پر منہدم کرنے کا فیصلہ جاری کیا ہے۔مقامی ذرائع نے اطلاع دی کہ اسکول کا افتتاح جنوری کے وسط میں وزارت تعلیم اور دیوار اور آباد کاری کے خلاف مزاحمت کرنے والی کمیٹی کے تعاون سے اور فلسطین میں کام کرنے والے بین الاقوامی اداروں میں سے ایک کے ذریعے یورپی فنڈنگ کے ساتھ کیا گیا تھا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق القدس سینٹر فار لیگل ایڈ اینڈ ہیومن رائٹس نے اشارہ کیا کہ ان کے وکلا کے ایک گروپ نے 28 اپریل کو جاری کیے گئے اسکول کو منہدم کرنے کے فیصلے کے خلاف اراضی کے عطیہ دہندگان کی جانب سے ایک درخواست دائر کی ۔

(جاری ہے)

اپنے فیصلے کی دلیل میں عدالت نے انہدام کے خلاف درخواست گزاروں کو دو آپشنز دیئے۔ یا تو وہ خود مقررہ تاریخ تک اسکول مسمار کردیں۔

یا قابض ریاست کے بلڈوزر اسے منہدم کردیں گے۔اس صورت میں درخواست گذار عدالتی اخراجات کے علاوہ مسماری کے اخراجات ادا کریں گیتاہم جرمانہ کی وضاحت نہیں کی گئی ہے،البتہ یہ دھمکی دی گئی کہ یہ ان کی توقع سے کہیں زیادہ ہوگا۔"عین سامیہ" کے بدوں نے تمام مقامی اور بین الاقوامی اداروں، خاص طور پر سفارتی مشنوں سے اپیل کی نے 16 فروری کو مقامی سوسائٹی کے اسکول کا یکجہتی کا دورہ کیا۔انہوں نے اسکول کو مسمار کرنے سے روکنے کے لیے قابض حکام کے ساتھ فوری رابطہ کیا مگر اس کے باوجود قابض حکام نے اسکول کو مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔