سعودی عرب؛ عوامی مقامات پر اونچی آواز میں بولنے پر100 ریال جرمانہ دینا پڑے گا

کوئی بھی ایسا عمل جس سے دیگر لوگوں کو نقصان پہنچے یا انہیں ڈرایا جائے یا انہیں خطرہ لاحق ہو، عوامی شرافت کی خلاف ورزی تصور کیا جاتا ہے۔ نائب صدر سعودی پبلک ڈیکورم سوسائٹی کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 17 اگست 2022 14:52

سعودی عرب؛ عوامی مقامات پر اونچی آواز میں بولنے پر100 ریال جرمانہ دینا ..
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 17 اگست 2022ء ) سعودی پبلک ڈیکورم سوسائٹی کے نائب صدر خالد عبدالکریم نے کہا ہے کہ مملکت میں عوامی مقامات پر آواز بلند کرنے والے پر 100 ریال کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ سعودی گزٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ وزارتوں کی کونسل نے پبلک ڈیکورم کے قانون کی خلاف ورزیوں سے متعلق ضوابط کی منظوری کئی مراحل سے گزرنے کے بعد دی، شوریٰ کونسل اور وزراء کی کونسل میں ماہرین کے بیورو کی طرف سے اس کی منظوری دی گئی۔

عبدالکریم نے واضح کیا کہ ضابطے کی پانچویں شق میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ عوامی مقامات پر آواز نکالنا یا کوئی ایسا عمل کرنا جس سے زائرین کو نقصان پہنچے یا انہیں ڈرایا جائے یا انہیں خطرہ لاحق ہو، عوامی شرافت کی خلاف ورزی تصور کیا جاتا ہے اور اس پر 100 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

سوسائٹی کے اہلکار نے زور دے کر کہا کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران مملکت بھر میں کچھ بازاروں میں ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تعزیری اقدامات کیے گئے ہیں، ان خلاف ورزیوں میں بازاروں میں آواز اٹھانا، لوگوں کو نقصان پہنچانا، انہیں پریشان کرنا اور انہیں اس طرح سے تکلیف پہنچانا شامل ہے جس سے پبلک ڈیکورم کی خلاف ورزی ہو، مملکت میں پبلک ڈیکورم کے حوالے سے کسی بھی خلاف ورزی کے بارے میں وزارت داخلہ کے مجاز حکام کو مطلع کریں۔

قواعد و ضوابط کے مطابق مرد اور خواتین کو معمولی لباس پہننے اور نازیبا زبان یا اشاروں کے استعمال سے گریز کرنے کی ضرورت ہے، عوامی شرافت کی خلاف ورزیوں میں کوڑا پھینکنا، تھوکنا، بغیر اجازت لوگوں کی تصاویر اور ویڈیوز لینا اور نماز کے اوقات میں موسیقی بجانا شامل ہیں، ان خلاف ورزیوں پر 50 سعودی ریال سے 6 ہزار سعودی ریال کے درمیان ہیں۔