کاشتکاروں کو اگیتی کاشتہ فصل کپاس کی تیار شدہ پھٹی کو چھوٹے وقفوں سے چن کر مارکیٹ میں فروخت کرنے کی ہدایت

جمعرات 18 اگست 2022 15:38

کاشتکاروں کو اگیتی کاشتہ فصل کپاس کی تیار شدہ پھٹی کو چھوٹے وقفوں سے ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2022ء) جامعہ زرعیہ فیصل آبادکے ماہرین زراعت نے اگیتی کاشتہ فصل کپاس کی تیار شدہ پھٹی کو چھوٹے وقفوں سے چن کر مارکیٹ میں فروخت کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ یہ اگیتی کھلی ہوئی پھٹی بارشوں یا جڑی بوٹیوں کے پتوں اور بیجوں وغیرہ کی آمیزش سے خراب نہ ہونیز کاشتکاروں سے کہاگیاہے کہ وہ روئی کو چننے کے بعد اچھی طرح خشک کرنے کا انتظام بھی کریں۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار کپاس کی چنائی اس وقت شروع کریں جب ٹینڈے اچھی طرح کھل جائیں تاکہ ان سے اعلیٰ معیار کی کپاس حاصل ہوسکے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار کیڑوں، بارشوں کے پانی اور جڑی بوٹیوں کے پتوں کی آمیزش شدہ پھٹی کو الگ رکھیں اور علیحدہ فروخت کریں۔انہوں نے کہاکہ کپاس کی چنائی نمی خشک ہونے پر شروع کی جائے تاکہ روئی میں شبنم کی نمی باقی نہ رہے اور کپاس بد رنگ ہونے سے محفوظ رہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ چنائی ہمیشہ پودے کے نچلے حصے سے کھلے ہوئے ٹینڈوں سے شروع کرتے ہوئے بتدریج اوپر کو چنائی کرتے جائیں تاکہ نیچے کے ٹینڈوں میں کھلی ہوئی کپاس پتوں اور دوسری آلائشوں سے محفوظ رہے۔انہوں نے کہاکہ چنائی کرتے وقت ٹینڈوں سے کپاس کو اچھی طرح نکال لیں اور چنائی قطاروں میں شروع کرائیں نیز چنائی کرنے والی عورتوں کو پابند کریں کہ وہ اپنے سر وں کوسوتی کپڑوں سے ڈھانپ کر رکھیں۔

علاوہ ازیں چنائی کرنے والے کھیت مزدوروں کو اجرت کپاس کی صفائی اور ستھرائی کو مدنظر رکھ کر ادا کریں اور صرف مقدار کو اجرت کی کسوٹی نہ بنائیں۔انہوں نے کہاکہ چنی ہوئی پھٹی کو صاف اور خشک سوتی کپڑوں پر رکھا جائے تاکہ پھٹی نمی اور آلودگی سے محفوظ رہ سکے۔ انہوں نے کہاکہ پھٹی کو بوروں میں بھرنے سے پہلے ناکارہ، خشک پتوں،سانگلیوں، انسانی بالوں،سگریٹ کے ٹکڑوں، سوتلی رسیوں،شاپروں اورٹافیوں وغیرہ کے ریپرز والی آلائشوں سے مکمل طورپر صاف کرلیاجائے تاکہ اعلیٰ معیار کی روئی حاصل ہوسکے۔

انہوں نے کہاکہ پھٹی کو ہمیشہ خشک، صاف اور ہوا دار گوداموں میں رکھیں مگر کپاس کو زیادہ دیر تک سٹور نہ کریں کیونکہ اس سے کپاس کی کوالٹی متاثر ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ پھٹی خریدتے وقت کپڑے کے بنے ہوئے بورے استعمال کیے جائیں۔ انہوں نے کھیت سے فیکٹری تک پھٹی لانے کے لیے ٹریکٹر ٹرالیوں کے استعمال اور پھٹی کو چاروں طرف سے سوتی کپڑوں سے ڈھانپ کر رکھنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہاکہ آلودگی سے پاک کپاس کے حصول سے نہ صرف کاشتکار بہتر معاوضہ حاصل کرسکیں گے بلکہ ملک میں اعلیٰ معیار کی روئی کے حصول اور مصنوعات کی تیاری سے قیمتی زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔

متعلقہ عنوان :