روسی سمندری تیل پر جی-سیون کی قیمت کی حد کی پابندی نافذ العمل ہوگئی

پیر 5 دسمبر 2022 16:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2022ء) روسی سمندری تیل پر گروپ آف سیون (جی-سیون)کی قیمت کی حد کی پابندی پیر سے نافذ العمل ہوگئی تاہم روس نے کہا ہے کہ وہ اس اقدام کی پابندی نہیں کرے گا چاہے اسے تیل کی پیداوار میں کٹوتی ہی کرنی پڑے۔قیمت کی حد، جو جی-7تنظیم کے رکن ممالک، یورپی یونین اور آسٹریلیا کے ذریعے نافذ کی جا رہی ہے،سمندر کے راستے روسی خام تیل کی درآمد پر یورپی یونین کی پابندی ہے اور اسی طرح کے اقدامات ریاستہائے متحدہ، کینیڈا، جاپان اور برطانیہ کی طرف سے کیئے جانے کی تیاریاں مکمل ہیں ۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد سوویت ماہرین ارضیات کو سائبیریا میں تیل اور گیس کی تلاش کے بعد سے یورپ کو تیل اور گیس کی فروخت روسی غیر ملکی کرنسی کی کمائی کا ایک اہم ذریعہ رہا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق روسی کمپنیوں اور تاجروں کو قیمت کی حد کےاندر رہتے ہوئے غیر ملکی کمپنیوں اور تاجروں سے کاروبار کرنے کے لیے ایک حکم نامہ تیار کیا جا رہا ہے۔ اس طرح کا حکم نامہ ان ممالک اور کمپنیوں کو تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی برآمد پر پابندی لگائے گا جو اس کا اطلاق کرتے ہیں۔پھر بھی، قیمت کی حد 60 سے 67 ڈالر کی سطح سے زیادہ نیچے نہیں ہو گی۔ یورپی یونین اور جی-7 ممالک کو توقع ہے کہ روس کو اب بھی اس قیمت پر تیل کی فروخت جاری رکھنے کی ترغیب حاصل رہے گی، جبکہ کم منافع بھی قبول کیا جائے گا۔