کاشتکار موسم سرما کے دوران حکمت عملی اپنا کرکپاس کی فصل کو گلابی سنڈی کے حملے سے محفوظ رکھ سکتے ہیں،ترجمان

پیر 5 دسمبر 2022 17:41

کاشتکار موسم سرما کے دوران حکمت عملی اپنا کرکپاس کی فصل کو گلابی سنڈی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2022ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کپاس زراعت میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے،پاکستان کی معیشت کا زیادہ تر انحصار کپاس کی فصل پر ہے، کپاس کی اچھی اور بہتر پیداوار حاصل کرنے کے لئے مختلف عوامل اور مراحل اہم کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کے حملہ کے پیش نظر موسم سرما کے دوران موثر حکمت عملی اپنا کر آئندہ کپاس کی فصل کو گلابی سنڈی کے نقصان سے بچایا جا سکتا ہے،گلابی سنڈی ماہ نومبر،دسمبر میں سرمائی نیند کی حالت میں چلی جاتی ہے اور موسم سرما میں جڑے ہوئے بیجوں،چھڑیوں پر بچے کچے ٹینڈوں اور جننگ فیکٹریوں کے کچر ے میں خوابیدہ حالت میں گزارتی ہے،سرمائی نیند سوئی ہوئی سنڈیوں کے پروانے بننے کا انحصار زیادہ تر درجہ حرارت پر ہے،مناسب درجہ حرارت میسر آنے پر پروانے بننا شروع ہو جاتے ہیں جو فصل کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاشتکار موسم سرما کے دوران حکمت عملی اپنا کرآئندہ آنے والی کپاس کی فصل کو گلابی سنڈی کے نقصان سے محفوظ رکھ سکتے ہیں،کپاس کی چنائی مکمل ہونے پر کھلے اورمتاثرہ ٹینڈے اچھی طرح توڑ لئے جائیں بعد ازاں ٹینڈوں کو دھوپ میں پھیلاکر پوری طرح کھلنے کے بعد پھٹی کو الگ کر لیا جائے اور بچے ہوئے مواد کوتلف کر دیں۔آخری چنائی کے بعد کھیتوں میں بھیڑبکریاں چرائیں تاکہ کچے ٹینڈے جانوروں کی خوراک بن سکیں اور گلابی سنڈی کے لاروے کا خاتمہ ہو سکے۔

جن کھیتوں میں کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کا حملہ ہوا ہو وہاں گرے ہوئے ٹینڈے تلف کرنے کے بعد کھیتوں کو روٹا ویٹ کر دیاجائے تا کہ بچے ہوئے مواد میں سے موجود سنڈیا ں تلف ہو جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کپاس کی چھڑیاں کاٹ کر استعمال کر لی جائیں اورڈھیرلگاتے وقت چھوٹے گٹھوں کی حالت میں اس طرح رکھیں کہ چھڑیوں کے مڈھ نچلی طرف ہوں تاکہ دھوپ کی وجہ سے ان چھڑیوں میں موجود سنڈیاں اور لارواتلف ہو جائیں۔

مناسب وقفہ سے چھڑیوں کی ڈھیریوں کو الٹ پلٹ کرتے ر ہیں۔کپاس کی چھڑیوں کی کٹائی زمین کی سطح کے برابر یا گہرائی سے کی جائے اور کپاس کے کھیتوں میں گرے ہوئے ٹینڈوں، مڈھوں اور جڑی بوٹیوں کو روٹا ویٹر یا مٹی پلٹنے والا ہل چلا کر زمین میں ملا دیا جائے،جننگ فیکٹریوں میں موجود ٹینڈے،بیج اور کچرا وغیرہ اکٹھاکر کے تلف کر دیں۔