خیبر پختونخو ا کاموسمیاتی تبدیلیوں کے مقابلے کیلئے فلڈ رسپانس پلان

جمعرات 8 دسمبر 2022 19:50

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2022ء) پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کی جانب سے ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ مشاورتی سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (یو ایس ایڈ) کی معاونت اور یونائیٹڈ نیشنز ڈویلپمنٹ پروگرام (یو این ڈی پی) کے مرجڈ ایریاز گورننس پراجیکٹ (ایم اے جی پی) کے اشتراک سے تیار کردہ فلڈ رسپانس پلان 2022 پیش کیا گیا۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار تیار کیے گئے اس پلان کو حالیہ برس آنے والے سیلاب کی تباہ کاریوں کے تناظر میں تیار کیا گیا ہے، سیلاب میں 91ہزار سے زائد خاندانوں کے گھر سیلاب میں بہہ گئے تھے جبکہ چھ لاکھ چوہتر ہزار افراد کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا۔ اس پلان کے ذریعے خیبر پختونخوا حکومت سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی اور انہیں موسمیاتی تبدیلیوں کے رحم وکرم پر ہونے سے بچانے کیلئے قدرتی آفات کے ہاتھوں درپیش خطرات سے پیشگی آگاہی اور ان کے مقابلے کیلئے بہتر منصوبہ بندی کرنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکاءمیں سیکرٹری انفارمیشن ارشد خان، سیکرٹری تعلیم معتصم باللہ شاہ سمیت دیگر صوبے کے انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے ابتدائی کلمات میں صوبائی وزیر صحت اور خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا نئے اور انجانے خطرات سے دوچار ہے، یہ نہایت بد قسمتی کی بات ہے کہ اس صورتحال کے پیدا ہونے میں اگرچہ ہمارا کوئی کردار نہیں لیکن ان کے نتائج کا سامنا کرنے میں ہم فرنٹ لائن پر ہیں۔

ان خطرات سے تحفظ کیلئے ہم دستیاب اعداد و شمار اور شواہد اور اپنے وسائل اور ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ بہتر تعلقات کو بروئے کار لائیں گے اور اپنی حکمت عملی کو موسمیاتی تبدیلیوں اور معاشی چیلنجز کے مقابلے کی استعداد پر استوار کریں گے۔اس موقع پر یو این ڈی پی کے ریزیڈنٹ ریپری زنٹیٹو قنوط اوسبی نے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے فلڈ رسپانس پلان کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا اور کہا کہ یہ پلان موسمیاتی تبدیلیوں کے مقابلے کی استعداد بڑھانے کیلئے تین پہلووں کا احا طہ کرتا ہے جس میں بہتر انفرا اسٹرکچر کی تعمیر، حکومتی اداروں کی بہتر استعداد اور اضلاع کی سطح پر بہتر تیاری شامل ہے، انہوں نے ڈویلپمنٹ پارٹنرز پر اس عمل میں خیبر پختونخوا حکومت کی بھر پور معاونت کرنے پر زور دیا۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے اپنی تفصیلی پریزنٹیشن میں صورتحال کا احاطہ کیا اور فلڈ رسپانس پلان کا خاکہ پیش کیا، انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تخمینے کے مطابق، صوبائی حکومت کو موسمیاتی خطرات کے مقابل حکومت کی استعداد بڑھانے کیلئے اٹھارہ کروڑ نوے لاکھ ڈالرز اور تعمیر نو اور بحالی کیلئے سینتیس کروڑ بیس لاکھ ڈالرز کی رقم درکار ہے، اس حوالے سے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اضافی وسائل کا استعمال تب ہی نتیجہ خیز ہو گا جب اس حوالے سے مصروف عمل ادارے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔

انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کیلئے صوبائی حکومت نے کلائمیٹ ریزیلینٹ انفرا اسٹرکچر فنڈ (سی آر آئی ایف) قائم کیا ہے جو کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی مدد سے پینتیس ارب روپے کی لاگت سے قائم ہو گا، ہم مختلف امکانات، خطرات اور اس کے مقابلے کے مختلف طریقوں کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ آئندہ پیش آنے والی قدرتی آفات کیلئے تیار ی کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا حق ہے کہ انہیں ایسی حکومت میسر ہو جو ایسے حالات کا سامنا کرسکے اور اس کیلئے پوری طرح تیار ہو۔مشاورتی سیشن میں برطانوی ہائی کمیشن ،یو ایس قونصلیٹ ، سویڈش سفارتخانے کے نمائندے ،یورپی یونین کے وفد، یو ایس ایڈ، ورلڈ بنک، ایشین ڈویلپمنٹ بنک، ایف سی ڈی او، آئی این ایل اور کے ایف ڈبلیوکے نمائندے شامل تھے۔