راجہ ریاض کی بطور اپوزیشن لیڈر تعیناتی کیخلاف درخواست پر فریقین سے 18جنوری تک جواب طلب

سپیکر کی جانب سے استعفیٰ منظور نہیں کیے گئے تو راجہ ریاض کو کس طرح اپوزیشن لیڈر بنایا جاسکتا ہے ‘وکیل اظہر صدیقی

جمعہ 9 دسمبر 2022 17:22

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2022ء) لاہور ہائیکورٹ نے راجہ ریاض کی بطور قائد حزب اختلاف تعیناتی کے خلاف درخواست پر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 18جنوری تک ملتوی کر دی ۔ عدالت عالیہ میں معزز جسٹس عابد حسین چٹھہ شہری منیر احمد کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔وکیل اظہر صدیق نے موقف اپنایا کہ اسمبلی کے اندر سپیکر کی جانب سے استعفیٰ منظور نہیں کیے ہوئے تو راجہ ریاض کو کس طرح اپوزیشن لیڈر بنایا جاسکتا ہے ، آرٹیکل 213 کے تحت الیکشن کمیشن اپوزیشن لیڈر کے ساتھ مشاورت کر کے تعینات کرنا ہوتا ہے ۔

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل ،اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے طلب کر لیا ۔جبکہ راجہ ریاض سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 18 جنوری تک ملتوی کر دی ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کا موقف ہے کہ ہائیکورٹ نے راجہ ریاض کی تعیناتی کے خلاف درخواستوں پر سپیکر کو فیصلہ کرنے کا حکم دیا ، سپیکر نے وجوہات بتائے بغیر درخواستیں مسترد کر دیں ، اپوزیشن لیڈر کو صرف تعداد کی بنیاد پر نہیں بنایا جا سکتا ، اپوزیشن لیڈر کا کردار اہم ہوتا ہے جو حکومت کے ساتھ مل کر اہم فیصلے کرتا ہے ، اپوزیشن لیڈر کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے مگر وہ حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں ،پی ٹی آئی سے تعلق کی وجہ سے راجہ ریاض اپوزیشن لیڈر نہیں بن سکتے ۔

معزز عدالت سے استدعا ہے کہ راجہ ریاض کی بطور اپوزیشن لیڈر تعیناتی کالعدم قرار دی جائے ۔