اشیاء خوردونوش اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور غلط معاشی و سیاسی پالیسیوں کی وجہ سے غریب عوام بالخصوص محنت کش طبقے کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے،آل پاکستان فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز

بدھ 25 جنوری 2023 22:57

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2023ء) آل پاکستان فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کے رہنمائوں عبدالحئی، محمد رفیق لہڑی، محمد یوسف کاکڑ، عبدالباقی لہڑی، محمد یار علیزئی،سید آغا محمد اور دیگر نے اپنے ایک مشترکہ اخباری بیان کے ذریعے کہا ہے کہ اشیاء خوردونوش اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور غلط معاشی و سیاسی پالیسیوں کی وجہ سے غریب عوام بالخصوص محنت کش طبقے کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران محض اقتدار حاصل کرنے کے خاطر آئی ایم ایف کا پروگرام حاصل کرنا چاہتے ہیںان کا آئی ایم ایف کے پاس جاکر خیرات مانگنا ملک و قوم کیلئے نہیں بلکہ اپنی عیاشیوں کیلئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا محنت کش طبقہ اور سرکاری ملازمین پہلے ہی مہنگائی و بے روزگاری کی وجہ سے ایک وقت کی روٹی کیلئے پریشان ہیں، آٹے کے حصول کیلئے لائنوں میں کھڑے ہو کر جان کی بازی ہار رہے ہیں اور اپنے بچوں کو اپنے ہاتھوں سے زہر دے کر خودبھی زہرکھارہے ہیںجس بعد بھی حکمران غریب عوام کو کفایت شعاری کا درس دے رہے ہیں اور مہنگائی کے تناسب سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کے بجائے آئی ایم ایف کی ایماء پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے 10 فیصد کمی کرنے کی پالیسی اختیارکر رہے ہیں جسے محنت کش طبقہ کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر حکمرانوں نے کفایت شعاری کے فارمولے پر عملدرآمد کرنا ہے تو وہ وزراء، ایم این ایز،ایم پی ایز، سنیٹرز اور سول و فوجی بیوروکریسی کی شاہ خرچیوں میں کمی کرکے ملک و قوم پر احسان کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نااہل حکمران گزشتہ کئی دہائیوں سے ملک و قوم کے نام پرعالمی مالیاتی اداروں سے قرض لیتے رہے ہیںجس کی وجہ سے آج ملک ہزاروں ارب ڈالر کامقروض ہے جبکہ عوام حکمرانوں سے پوچھنا چاہتی ہے کہ یہ ہزاروںارب ڈالر کہاں خرچ کیے گئے ہیں کیونکہ گزشتہ 75 سالوں سے عوام کی تقدیر نہیں بدلی اور آج بھی ملک و قوم کا حال وہی ہے جو 75 سال پہلے تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان ظالم حکمرانوں کا ملک و قوم سے کوئی سروکار نہیں ہے یہ محض آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے ایجنٹ کے طور پر پاکستان میں صرف حکمرانی کیلئے آتے ہیں اب عالمی مالیاتی ادارے پاکستان پر قابض ہونا چاہتے ہیں جس کیلئے ہمارے حکمران سہولت کار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام وسائل پر ملٹی نیشنل کمپنیوں کا قبضہ ہے اور اتنے بڑے وسائل کے باوجود ناقص اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ حال ہے جس کا خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مہنگائی کے تناسب سے ملازمین کی تنخواہوں میں100 فیصد اضافہ کیا جائے اور ملک سے لوٹے گئے اربوں ڈالر واپس لا کر ملک کوآئی ایم ایف کی زنجیروں سے آزاد کروایا جائے تاکہ ملک عالمی مالیاتی اداروں کی غلامی سے آزا د ہو کر ایک آزاد اور خود مختار حیثیت سے اپنی بقاء کی جنگ لڑ سکے۔