کاشتکاروں کو آلو، کپاس، کماد کے کھیت خالی ہونے پربہاریہ مکئی کی کاشت ماہ فروری کے دوران مکمل کرنے کی ہدایت

اتوار 29 جنوری 2023 14:10

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جنوری2023ء) کاشتکاروں کو آلو، کپاس، کماد کے کھیت خالی ہونے پربہاریہ مکئی کی کاشت ماہ فروری کے دوران مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ بہتر کاشت کی صورت میں بمپر کراپ کاحصول ممکن ہو سکے۔محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہاکہ کاشتکار مکئی کے بیج کے حصول کیلئے بہاریہ کاشت کوفروغ دیں کیونکہ اس موسم میں مکئی کی اقسام کے کھیت دور دور ہونے کے باعث خالص بیج حاصل کرناممکن ہو سکتاہے۔

انہوں نے بتایاکہ اگر ڈرل یا پلانٹر کے ساتھ ہموار کھیت میں فصل کاشت کرنی ہو تو پھر 12 سے 15 کلو گرام فی ایکڑ بیج استعمال کرکے اسی وتر میں کردی جائے اور اگر وٹوں پر کاشت کرنی ہو تو پھر ٹریکٹر کے ساتھ وٹیں بناکر 8 سے 10 کلو گرام بیج کا ایک ایک دانہ مناسب فاصلہ پر لگاکر پانی لگا دیا جائے لیکن پہلا پانی لگانے میں بڑی احتیاط کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کاشتکار زمین کی ہمواری بذریعہ لیزر لیولر کریں اور زمین کی پہلی تیاری مکمل کرنے کے بعد 10 سے 12 ٹن فی ایکڑ گوبر کی کھاد ڈال کر اس کو کھیت میں بکھیرنے کے بعد بجائی کیلئے راؤنی کریں اورزمین وتر آنے کے بعد سب سے پہلے سہاگہ دیا جائے تاکہ کھیت میں ڈھیلے وغیرہ نہ بنیں۔

اس کے بعد زمین کو بجائی کیلئے تیار کیا جائے لیکن تیار کرنے سے پہلے مصنوعی کھادوں فاسفورس اور پوٹاش کی پوری مقدار جبکہ نائٹروجن کھاد کی پہلی قسط جوکہ سنتھیٹک اقسام کیلئے تقریباً 6 بوری ایس ایس پی، ڈیڑھ بوری سلفیٹ آف پوٹاش اور آدھی بوری یوریا بنتی ہے جبکہ دوغلی اقسام یعنی ہائبرڈ کیلئے تقریباً ساڑھے6 بوری ایس ایس پی، دوبوری سلفیٹ آف پوٹاش اور ایک بوری یوریا بنتی ہے ڈالی جائے۔

متعلقہ عنوان :