دبئی میں رہائش کے کرایوں میں اضافے کا امکان

کرائے کے قوانین میں کچھ شرائط کے ساتھ مالک مکان کو سالانہ کرایہ بڑھانے کی اجازت

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 4 فروری 2023 13:18

دبئی میں رہائش کے کرایوں میں اضافے کا امکان
دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 فروری2023ء) دبئی لینڈ ڈپارٹمنٹ نے واضح کیا ہے کہ رہائشی کرایوں میں سالانہ اضافہ ہو سکتا ہےجس کے تحت دبئی میں رہائش کے کرایوں میں اضافے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ اماراتی نیوز پورٹل ’لوان دبئی‘ (LonIn Dubai) کے مطابق دبئی میں کرائے کے قوانین کچھ شرائط کے ساتھ مالک مکان کو سالانہ کرایہ بڑھانے کی اجازت دیتے ہیں، 2007ء میں کرایہ داری کے پہلے دو سالوں کے لیے کرایہ میں اضافے پر مکمل پابندی تھی تاہم بعد میں 2008 میں اس میں ترمیم کی گئی، دبئی لینڈ ڈپارٹمنٹ نے رینٹل انڈیکس قائم کیا ہے جو دبئی میں کرائے کی قیمتوں کی رہنمائی کرتا ہے، یہ انڈیکس مختلف عوامل کو مدنظر رکھتا ہے، جیسے کہ مقام، جائیداد کی قسم اور مارکیٹ کی طلب، مختلف اقسام کی جائیدادوں کے لیے اوسط کرائے کی شرح کا تعین کرنے کے لیے RERA انڈیکس مکان مالکان اور کرایہ داروں کو اس بات کا تعین کرنے میں مدد کر سکتا ہے کہ آیا کرایہ میں اضافہ مارکیٹ کے نرخوں کے مطابق ہے اور کیا یہ معقول ہے۔

(جاری ہے)

یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ کرایہ میں کوئی بھی اضافہ مارکیٹ کے نرخوں کے مطابق ہونا چاہیے اور من مانی نہیں ہو سکتا، مکان مالکان کو کرایہ میں اضافہ کرنے سے پہلے کرایہ داروں کو تحریری نوٹس بھی دینا چاہیے، نوٹس اضافہ کی تاریخ سے کم از کم 90 دن پہلے دیا جانا چاہیے تاکہ کرایہ دار کو تبدیلی کی تیاری کے لیے کافی وقت ملے۔ اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں رہائش کے کرائے کی ادائیگی کا نیا نطام بھی متعارف کرادیا گیا ہے، جس کے باعث کرایہ کی ادائیگی چیک کی بجائے براہ راست ڈیبٹ کے ذریعے ممکن ہوگئی، نیا نظام کرایہ داروں اور مالک مکانوں کو معاہدے کی تخلیق یا تجدید کے عمل کے دوران کرایہ کی ادائیگی کا شیڈول ترتیب دینے کی بھی اجازت دیتا ہے۔

اس حوالے سے دبئی کا رئیل اسٹیٹ رینٹل آن لائن رجسٹریشن سسٹم ایجاری اب ڈائریکٹ ڈیبٹ سسٹم (DDS) کے ساتھ مکمل طور پر مربوط ہے، جو کرایہ داروں کو تاریخ کے بعد کے کرائے کے چیک جمع کرانے کی ضرورت کو ختم کرتا ہے کیوں کہ دبئی میں سالانہ کرایہ عام طور پر دو، چار یا چھ قسطوں میں پوسٹ ڈیٹڈ چیک کے ذریعے ادا کیا جاتا ہے تاہم نیا نظام کرایہ داروں اور مالک مکانوں کو معاہدے کی تخلیق یا تجدید کے عمل کے دوران کرایہ کی ادائیگی کا شیڈول ترتیب دینے کی اجازت دیتا ہے۔

اس ہفتے کے شروع میں دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک ہدایت نامہ میں کہا گیا کہ یہ کرایہ داروں کے بینک کھاتوں سے بار بار ادائیگیوں میں سہولت فراہم کرے گا، اس کا مطلب ہے کہ چیک کی بجائے، مالک مکان کرایہ داروں سے دستخط شدہ براہ راست ڈیبٹ مینڈیٹ جمع کر سکتا ہے، ڈائریکٹ ڈیبٹ سسٹم کرایہ داروں کو قسطوں کی ادائیگی کے لیے اجازت فارم پر دستخط کرنے کی اجازت دیتا ہے، یہ بنیادی طور پر چیک کو تبدیل کرنے اور بینک اکاؤنٹ سے ڈیبٹ کو خودکار کرنے کے لئے ایک پروڈکٹ ہے، جو کرایہ داروں، مالک مکانوں اور پراپرٹی مینجمنٹ کمپنیوں کو فائدہ پہنچاتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ادائیگی میں ناکامی کی صورت میں دوبارہ ادائیگی کی تین کوششیں کرے گا تاہم اگر ادائیگی نہیں ہوتی تو کرایہ دار سے رابطہ کیا جائے گا، اگر پھر بھی ایسا نہ ہوا تو قانونی کارروائی کی جائے گی، ریئل اسٹیٹ فرمیں کرایہ دار پر جرمانہ بھی عائد کرسکتی ہیں، ڈی ایل ڈی مینول میں کہا گیا ہے کہ 'ادائیگی روک دیں' پر کوئی چارجز نہیں لگیں گے، ادائیگی کی تاریخوں میں فی الحال ترمیم نہیں کی جا سکتی ہے لیکن یہ سہولت دوسرے مرحلے میں دستیاب کرائی جائے گی۔